Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سٹارشپ کی 10 ویں آزمائشی پرواز، خلا میں پہلی بار آٹھ ڈمی سیٹلائٹس

سٹار شپ نے جنوبی ٹیکساس میں سٹار بیس سے شام ساڑھے چھ بجے کے بعد اُڑان بھری (فوٹو: سپیس ایکس)
امریکی کمپنی سپیس ایکس نے منگل کی رات اپنے میگا راکٹ سٹارشپ کو آزمائشی پرواز پر روانہ کیا اور خلا میں پہلی بار آٹھ ڈمی سیٹلائٹس بھیجے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سٹارشپ نے جنوبی ٹیکساس میں سپیس ایکس کی لانچ سائٹ سٹار بیس سے شام ساڑھے چھ بجے کے بعد اُڑان بھری۔
یہ دنیا کے سب سے بڑے اور سب سے طاقتور راکٹ کی 10 ویں آزمائشی پرواز تھی۔ سپیس ایکس اور ناسا توقع کر رہے ہیں کہ اسے چاند پر خلابازوں کو واپس لانے کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔
ناسا نے اس دہائی کے آخر میں چاند پر خلابازوں کو اُتارنے کے لیے دو سٹار شپس کو ہدایت جاری کی ہے اور سپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک کا حتمی ہدف مریخ ہے۔
اس تجرباتی پرواز میں سٹارشپ پر عملے کا کوئی رکن سوار نہیں تھا۔
اس ٹیسٹ میں کرافٹ کے سپر ہیوی بوسٹر کی کامیاب واپسی بھی شامل تھی جو لینڈنگ برن انجن کی ترتیب کو جانچنے کے بعد بحر اوقیانوس میں گر گیا تھا۔
جنوری اور مارچ میں سٹار شپ ٹیک آف کے چند منٹ بعد ہی تباہ ہوگئی تھیں جب خلائی جہاز خلیج میکسیکو کے اوپر پھٹ گیا تھا۔
جنوری میں ٹسٹ پرواز کی ناکامی کا سبب غیر متوقع طور پر شدید وائبریشنز کو قرار دیا گیا تھا جس سے ایندھن لیک ہونے کی وجہ سے پوری خلائی گاڑی میں آگ لگ گئی۔
مارچ میں تجربہ ناکام ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے کمپنی نے کہا تھا کہ انجنوں میں سے ایک میں ممکنہ طور پر ہارڈ ویئر کا مسئلہ تھا جس کی وجہ سے پروپیلنٹ غلط وقت پر آپس میں ٹکرا جاتے ہیں اور بالآخر دھماکے کا باعث بنتے ہیں۔
رواں سال مئی میں نویں آزمائشی پرواز اُس وقت ناکام ہوئی جب سٹارشپ کو جنوبی ٹیکساس میں کمپنی کے لانچ پیڈ سے لانچ کیا گیا لیکن اس کا اوپری حصہ اور اس کا سپر ہیوی بوسٹر پر مشتمل لانچ سسٹم گر گیا۔
پرواز کے چند منٹ بعد سٹارشپ کے انجنوں میں آگ لگ گئی اور جیسے ہی اس نے خود کو پوزیشن میں لینے کی کوشش کی یہ زمین کی طرف واپس لوٹ گیا۔
رواں ماہ سوشل پلیٹ فارم پر کمپنی کی ایک پوسٹ کے مطابق سپیس ایکس نے بعد میں زیادہ مضبوطی کے لیے سپر ہیوی بوسٹر کو بڑے اور مضبوط پنوں کے ساتھ دوبارہ ڈیزائن کیا۔
پہلی سٹارشپ 2023 میں اپنی افتتاحی آزمائشی پرواز کے چند منٹوں میں پھٹ گئی۔
سپیس ایکس کے سٹار لنک سیٹلائٹس کی پہلی کھیپ 2019 میں ایک فالکن راکٹ سے شروع کی گئی تھی جسے فلوریڈ اکے کیپ کیناورل سے روانہ کیا گیا تھا۔

 

شیئر: