Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قاہرہ میں عرب لیگ کا وزارتی اجلاس، مسئلہ فلسطین ایجنڈے کا محور رہا

غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف بھوک کو بطورہتھیار استعمال کیا جارہا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
 قاہرہ میں ہونے والے عرب لیگ کے وزارتی اجلاس کے ایجنڈے کا محور مسئلہ فلسطین رہا۔ اسرائیلی بستیوں کی تعمیر روکنے پر زور اور فلسطینی ریاست کے قیام کی سپورٹ کا اعادہ کیا گیا۔
عرب لیگ سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے اسرائیلی عزائم کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ’ اسرائیل کا مقصد مسئلہ فلسطین کو دبانا اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے منصوبے کو مکمل طور پر ناکام بنانا ہے۔‘
الشرق الاوسط کے مطابق عرب لیگ کونسل کے 164 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ابوالغیط کا کہنا تھا’ اسرائیل کا خطے کے مستقبل کے حوالے سے وژن اسے’ تباہ کن جنگوں‘ اور نہ ختم ہونے والے تشدد و نفرت میں دھکیل دے گا۔‘
لبنان کے حوالے سے انہوں نے کہا ’ لبنانی حکومت کا اسلحہ صرف ریاست کے کنٹرول میں رکھنے کا فیصلہ ’جائزاور ناگزیر‘ ہے۔ انہوں نے اس اقدام کےلیے عرب لیگ کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
 قاھرہ میں ہونے لیگ کے جنرل سیکرٹریٹ کے صدر دفتر میں ہونے والے 116 ویں باقاعدہ اجلاس میں فلسطینی فائل ایجنڈے میں سرفہرست رہی۔
 احمد ابوالغیط نے کہا ’غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف بھوک کو بطورہتھیار استعمال کیا جارہا ہے، جس کا ہدف سب کے سامنے واضح ہے۔ اس کا مقصد فلسطینی عوام کو ان کی اراضی سے بے دخل کرنا اور دو ریاستی حل کو کمزورکرنا ہے جس میں نہ صرف غزہ بلکہ مغربی کنارے اور بیت المقدس شامل ہے۔‘
اجلاس کے ایجنڈے میں فلسطینی معیشت کی حمایت، یمن کی تعمیر نومیں تعاون کے لیے عرب فنڈ کا قیام، عرب تجارتی وزرا کی کونسل، مصنوعی ذہانت کے لیے وزارتی کونسل کا قیام، عرب آزاد تجارتی علاقے کی جانب پیش رفت کی نگران اور عرب کسٹمز یونین کے حوالے سے نکات شامل ہیں۔

 

شیئر: