Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی قبضہ کا خاتمہ اور فلسطینی ریاست کے قیام پرزور، عرب لیگ اجلاس کا اعلامیہ جاری

’عرب ممالک کی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کو برداشت نہیں کیا جائے گا‘(فوٹو، ایس پی اے)
عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کونسل نے اپنے 164 ویں اجلاس کے اختتام پرجاری اعلامیہ میں واضح کیا ہے کہ عرب ممالک کی خودمختاری اور سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے بغیرخطے میں پائیدار امن و استحکام ممکن نہیں۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق قاھرہ میں ہونے والے عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’عرب لیگ مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور جامع حل کی بھرپور حمایت کرتی ہے‘۔
اعلامیہ میں دوریاستی حل ، سال 2002 کا عرب امن منصوبہ اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد کو خطے کے لیے انتہائی ضروری قرار دیا گیا۔
وزرا نے اس بات پر زور دیا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق  آزادا فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے جس کا درالحکومت بیت المقدس ہو اور اسرائیل تمام مقبوضہ عرب علاقوں کو خالی کرے۔
کونسل نے اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیوں پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا جن میں غیرقانونی بستیوں کی تعمیر ، فلسطینیوں کی جبری بے دخلی ، آبادیاتی ڈھانچے میں تبدیلی غزہ اور فلسطین کے دیگر علاقوں کا محاصرہ وغیرہ شامل تھے۔ کونسل نے ان اقدامات کو عالمی قوانین اور انسانی ضوابط کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
اعلامیے میں خبردار کیا گیا کہ اسرائیل کی مسلسل جارحیت اور مسئلہ فلسطین کے حل میں رکاوٹ نہ صرف خطے کے امن کے لیے بڑا خطرہ ہے بلکہ اس سے انتہا پسندی ، نفرت اور تشدد میں بھی اضافہ ہونے کا اندیشہ ہےجس کے اثرات عالمی سطح پر بھی پڑرہے ہیں۔
کونسل نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے ، فلسطینی عوام کے حق میں عملی اقدامات کرے اور اسرائیل کو جارحانہ پالیسیوں سے باز رکھنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ اعلامیے می ںاس بات پر زوردیا گیا کہ کسی بھی ایسی کوشش کو قبول نہیں کیا جائے گا جو خطے کے استحکام ، ترقی اور سلامتی کے لیے نقصان دہ ہو۔

شیئر: