سُھیل ستارہ سعودی عرب میں موسمِ گرما کے اختتام کی علامت
سُھیل ستارہ سعودی عرب میں موسمِ گرما کے اختتام کی علامت
جمعرات 11 ستمبر 2025 20:55
زمانۂ قدیم سے سھیل ستارہ عرب دنیا میں کاشتکاروں کی رہنمائی کرتا رہا ہے(فوٹو، ایس پی اے)
سعودی عرب کے کچھ حصوں میں سُھیل نامی ستارے کے نمودار ہونے پر اتنی خوشی کیوں منائی جاتی ہے؟
برجیس الفلیح ’فلکیات آفاق سوسائٹی‘ کے رکن ہیں اور بتاتے ہیں کہ جب سُھیل ستارہ فلک پر نمودار ہوتا ہے تو اپنے ساتھ یہ پیغام لاتا ہے کہ اب گرمی کا موسم ختم ہو گیا ہے اور رفتہ رفتہ درجۂ حرارت کم ہونا شروع ہو جائے گا۔
سعودی پریس ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق یہ عربوں کے لیے ایک اہم موسمی ایونٹ ہے جس سےبارشوں کے آغاز کا پتہ چلتا ہے اور یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ زمین میں پھر سے زندگی کی لہر دوڑنے والی ہے۔
آسمان پر نظر آنے والے ستاروں میں سُھیل اپنی چمک دمک کی وجہ سے دوسرا بڑا ستارہ شمار کیا جاتا ہے۔ سھیل عربی نام ہے جبکہ ستارے کا اصل نام ’کینوپس‘ ہے۔
ماہرینِ فلکیات کہتے ہیں کہ ’کینوپس‘ سب سے چکمدار سمجھے جانے والے ستارے ’سیریئس‘ سے بھی زیادہ روشن ہے لیکن چونکہ ’سیریئس‘ زمین سے صرف آٹھ اعشاریہ چھ نوری سال کے فاصلے پر ہے اس لیے یہ زیادہ روشن دکھائی دیتا ہے۔ اس کے برعکس ’کینوپس‘ زمین سے تقریبا تین سو دس نوری سال کے فاصلے پر ہے۔
الفلیح نے بتایا کہ سُھیل کو مملکت کے جنوبی حصے میں ہر سال چوبیس اگست کو آنکھ سے بھی دیکھا جا سکتا ہے جبکہ آٹھ ستمبر کو یہ مملکت کے شمالی حصوں میں نظر آتا ہے۔
زمانۂ قدیم سے سھیل ستارہ عرب دنیا میں کاشتکاروں کی رہنمائی کرتا رہا ہے اور انھیں اس ستارے کے نمودار ہونے سے یہ اشارہ مل جاتا ہے کہ وہ زرعی سرگرمیوں کے لیے تیار ہو جائیں۔
پرانے وقتوں میں ملاح اور مسافر بھی راستے تلاش کرنے کے لیے اس ستارے پر انحصار کرتے تھے۔ اس ستارے نے عرب شاعری اور لوک داستانوں کو بھی متاثر کیا ہے۔
’سھیل کا سیزن‘ باون دنوں پر مشتمل ہوتا ہے جس کے دوران میانہ رو ہوائیں چلتی ہیں اور بادلوں کی آمد کا سسلسہ جاری رہتا ہے۔
اس سیزن میں راتوں کو موسم خوشگوار ہو جاتا ہے گو دن کے کچھ حصوں میں گرمی کی شدت برقرار
رہتی ہے۔ لیکن جب اس باون روزہ سیزن کا اختتام ہوتا ہے تو دن کا درجۂ حرارت بھی آرم دہ ہو چکا ہوتا ہے۔
سھیل ستارے کے نمودار ہونے کے ساتھ ہی موسم تبدیل ہونے لگتا ہے(فوٹو،ایس پی اے)
سھیل کے نمودار ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اور فلکی تبدیلی کی علامات بھی دکھائی دیتی ہیں جس کی وجہ سے سورج کی شعاؤں کے زاویے میں کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ دن بتدریح چھوٹے اور راتیں کافی سرد ہونے لگتی ہیں۔ اسی وجہ سے عرب اس ستارے کے نمودار ہونے کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں۔
مملکت کے حدود الشمالیہ ریجن میں سھیل کے نمودار ہونے پر خوشیاں منائی جاتی ہیں۔ اس برس کی تقریبات کے سلسلے میں ستمبر کے مہینے میں ’لیالی سھیل فیسٹیول‘ کا انتظام کیا گیا۔ خوشی کی تقریبات کے لیے مملکت کے مغرب میں طائف کے پہاڑی علاقے میں ثقافتی ایونٹس بھی منقعد کیے جاتے ہیں۔