Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کو اب نیویارک اعلامیے میں شامل اقدامات پر عمل درآمد کے لیے آگے بڑھنا چاہیے، او آئی سی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے مسئلہ فلسطین پر ’نیویارک اعلامیے‘ کی تاریخی منظوری کے بعد اسلامی تعاون تنظیم نے کہا ہے کہ ’اب یہ تمام ریاستوں پر واجب ہے کہ وہ اس دستاویز میں شامل اقدامات پر عمل درآمد کریں۔‘
عرب نیوز کے مطابق سعودی پریس ایجنسی نے سنیچر کو او آئی سی کا بیان رپورٹ کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’وسیع پیمانے پر توثیق فلسطینی ریاست کے قیام، اسرائیلی قبضے کے خاتمے اور خطے میں ایک منصفانہ اور جامع امن کے حصول کے لیے بین الاقوامی اتفاق رائے اور کام کرنے کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔‘
بیان میں تمام ریاستوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں اور ریاست فلسطین کو مکمل تسلیم کرنے اور اقوام متحدہ میں اس کی مکمل رکنیت کی حمایت سمیت اعلامیے میں شامل اقدامات پر عمل درآمد کے لیے فوری طور پر پیش قدمی کریں۔
بیان میں ممالک پر یہ بھی زور دیا گیا ہے کہ ’ فلسطینی عوام کے خلاف قبضے، جارحیت، آبادکاری، نقل مکانی، تباہی اور بھوک سے مرنے کے جرائم کو روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔‘
او آئی سی نے کانفرنس کی مشترکہ صدارت میں اہم کردار ادا کرنے، حتمی دستاویز کو قبول کرنے اور مسودہ تیار کرنے کے لیے تعاون کو متحرک کرنے میں سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ کوششوں کو سراہا۔

اسرائیل کے اقوام متحدہ کے سفیر ڈینی ڈینن نے کہا ہے کہ ’اس اعلامیے کا فائدہ صرف حماس کو ہے‘ (فوٹو: روئٹرز)

قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے، اسرائیل اور امریکہ نے کہا کہ اس سے فلسطینی حماس کی عسکری تحریک کو مزید تقویت ملے گی۔
امریکی سفارت کار مورگن اورٹاگس نے جنرل اسمبلی کو بتایا کہ ’کوئی غلطی نہ کریں، یہ قرارداد حماس کے لیے تحفہ ہے۔ امن کو فروغ دینے کے بجائے کانفرنس نے پہلے ہی جنگ کو طول دیا ہے، حماس کو حوصلہ دیا ہے اور امن کے امکانات کو نقصان پہنچایا ہے۔‘
اسرائیل جو سات اکتوبر کے حملوں کی حماس کا نام لے کر مذمت نہ کرنے پر اقوام متحدہ پر طویل عرصے سے تنقید کرتا رہا ہے، نے اس اعلامیے کو یک طرفہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
اسرائیل کے اقوام متحدہ کے سفیر ڈینی ڈینن نے کہا ہے کہ ’اس کا فائدہ صرف حماس کو ہے۔ جب دہشت گرد خوش ہو رہے ہیں، تو آپ امن کو آگے نہیں بڑھا رہے ۔ آپ دہشت گردی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔‘

بیان میں تمام ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ ’ فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت اور دیگر جرائم روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔‘ (فوٹو: اے پی)

جمعے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعے کو سعودی عرب اور فرانس کی جانب سے پیش کیے گئے ’نیویارک اعلامیے‘ کی منظوری دی۔
اس قرارداد کے تحت حماس کی شمولیت کے بغیر اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل کی جانب پیش رفت پر زور دیا گیا ہے۔
قرارداد کے حق میں 142 ووٹ آئے جبکہ اسرائیل اور امریکہ سمیت 10 ممالک نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈالا، 12 ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ قرارداد کے متن میں حماس کی مذمت کرتے ہوئے اس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

 

شیئر: