قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی تیاری کے لیے وزرائے خارجہ کا اجلاس آج اتوار کو منعقد ہو گا۔
عرب نیوز کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ عرب اور اسلامی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں خلیجی ریاست کے خلاف اسرائیلی حملے کے حوالے سے قرارداد پیش کی جائے گی۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد بن محمد الانصاری نے قطر نیوز ایجنسی کو بتایا کہ دوحہ میں ہونے والے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں خلیجی ریاست کے خلاف اسرائیلی حملے کے حوالے سے ایک قرارداد کے مسودے پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے بتایا کہ یہ قرارداد سربراہی اجلاس سے قبل اتوار کو منعقد ہونے والے عرب اور اسلامی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد بن محمد الانصاری نے کہا کہ ’اس وقت عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا انعقاد اپنی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ یہ بزدلانہ اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے قطر کی ریاست کے ساتھ وسیع عرب اور اسلامی یکجہتی کی عکاسی کرتا ہے۔‘
وزارت خارجہ نے اس سے قبل بتایا تھا کہ دوحہ ایک غیر معمولی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا جس میں اسرائیلی حملے اور حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے معاملے پر غور کیا جائے گا۔
وزرائے خارجہ کا اجلاس اتوار جبکہ اس کے بعد پیر کو سربراہی اجلاس منعقد ہو گا۔
قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ سربراہی اجلاس میں اسرائیلی حملے اور حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے معاملے پر غور کیا جائے گا۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ دوحہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے قطر پہنچ گئے ہیں۔
خیال رہے سعودی عرب کی جانب سے دوحہ پراسرائیلی حملے کی پرزورمذمت کرتے ہوئےاس بات پرزور دیا گیا تھا کہ عالمی برادری اسرائیلی اقدامات کو روکنے کے لیے فوری اورٹھوس اقدامات کرے جن کی وجہ سے خطے کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا ہے کہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے قبل 14 ستمبر کو وزرائے خارجہ کا اجلاس منعقد ہوگا جس میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف 15 ستمبر کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ’پاکستان، قطر کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور قطر سمیت خطے کے دیگر ممالک پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے۔‘
یہ ایک ہفتے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کا قطر کا دوسرا دورہ ہوگا۔ اس سے قبل وہ 11 ستمبر کو دوحہ گئے تھے جہاں انہوں نے قطری قیادت سے ملاقات کی تھی۔
اپنے ایک روزہ دورے کے دوران دوحہ میں قطر کے امیر سے ملاقات میں پاکستان کے وزیراعظم نے اسرائیلی حملے کی مذمت کی۔
اسلام آباد میں پرائم منسٹر آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل کا حملہ قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اس مشکل وقت میں امیر قطر، شاہی خاندان اور قطر کے برادر عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہے۔‘