رہائشی نکل جائیں، غزہ شہر میں ’غیرمعمولی طاقت‘ استعمال کریں گے: اسرائیل
رہائشی نکل جائیں، غزہ شہر میں ’غیرمعمولی طاقت‘ استعمال کریں گے: اسرائیل
جمعہ 19 ستمبر 2025 20:02
اسرائیلی فوج نے جمعے کو خبردار کیا ہے کہ وہ غزہ شہر میں ’غیرمعمولی طاقت‘ استعمال کرے گی۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج کے بیان میں فلسطینی شہر کے رہائشیوں پر زور دیا گیا کہ وہ جنوب کی طرف نکل جائیں۔ فوج نے 48 گھنٹے قبل کھولے گئے عارضی انخلا کے راستے کو بند کرنے کا اعلان بھی کیا۔
غزہ شہر پر قبضہ کرنے کی اسرائیل کی کوشش نے بین الاقوامی غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ غزہ کا یہ علاقہ پہلے ہی تقریباً دو برس سے جاری جنگ سے تباہ ہو چکا ہے اور اقوام متحدہ کے مطابق شہر میں خوراک کی انتہائی قلت ہے۔
اسرائیل کا یہ اقدام فرانس اور برطانیہ سمیت کئی مغربی ممالک کی طرف سے اگلے ہفتے اقوام متحدہ کے سربراہی اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے ایک منصوبے سے قبل کیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ نے اگست کے آخر میں اندازہ لگایا تھا کہ غزہ شہر اور اس کے گردونواح میں تقریباً 10 لاکھ لوگ رہ رہے ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ان میں سے لاکھوں افراد غزہ کی پٹی کے سب سے بڑے شہر سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں غزہ شہر کے رہائشیوں کو مخاطب کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان نے کہا کہ ’اب صلاح الدین روڈ کو جنوب کی طرف جانے والے سفر کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ اسرائیل کی دفاعی افواج حماس اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بے مثال طاقت کے ساتھ آپریشن جاری رکھیں گی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ جنوب کا واحد ممکنہ راستہ الرشید سٹریٹ کے ذریعے تھا اور رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ ’اس موقع سے فائدہ اٹھائیں اور ان لاکھوں باشندوں کے ساتھ شامل ہوں جو جنوب کی طرف انسانی بنیادوں پر قائم علاقے میں منتقل ہوئے ہیں۔‘
الرشید کوسٹل روڈ پر فلسطینیوں کی لمبی قطاریں دکھائی دے رہی تھیں۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل نے تقریباً دو برس کی تباہ کن جنگ کے بعد فلسطینی علاقے کے مرکزی شہر پر شدید زمینی حملے اور بڑے پیمانے پر بمباری شروع کرنے کے بعد بدھ کو غزہ شہر سے فرار ہونے والے رہائشیوں کے لیے ایک ’عارضی‘ نئے راستے کا اعلان کیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ صلاح الدین سٹریٹ کے راستے آمدورفت کا راستہ صرف 48 گھنٹے کے لیے کھلا رہے گا۔
صلاح الدین گلی غزہ کی پٹی سے گزرنے والی مرکزی شمال جنوب سڑک ہے۔
غزہ شہر پر امریکی حمایت سے اسرائیلی فوج کا حملہ منگل کو شروع ہوا۔ اسی دوران اقوام متحدہ کی تحقیقات کے نتائج میں اسرائیل پر غزہ کی پٹی میں ’نسل کشی‘ کا الزام لگایا گیا اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور دیگر سینیئر حکام کو اس جرم میں ملوث قرار دیا۔
اسرائیل نے ان نتائج کو مسترد کرتے ہوئے اسے ’مسخ شدہ اور غلط‘ قرار دیا۔
’شہر چھوڑ کر کہاں جائیں‘
جمعرات کو الرشید کوسٹل روڈ سے اے ایف پی کی فوٹیج میں فلسطینیوں کی لمبی قطاریں دکھائی دے رہی تھیں جو پیدل یا گاڑیوں پر سامان کے ڈھیر لادے جنوب کی طرف جا رہے تھے۔
غزہ شہر پر قبضہ کرنے کی اسرائیل کی کوشش نے بین الاقوامی غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
جمعے کو مغربی غزہ شہر میں بے گھر فلسطینی سامی بعرود نے بتایا کہ ’شدید اور مسلسل گولہ باری‘ کی جا رہی ہے۔
35 سالہ نوجوان نے ٹیلی فون پر اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہماری زندگی دھماکوں اور خطرے کے سوا کچھ نہیں رہی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے سب کچھ کھو دیا ہے، اپنی زندگیاں، اپنا مستقبل، اپنے تحفظ کا احساس۔ جب میں یہاں سے منتقل ہونے کی استطاعت ہی نہیں رکھتا تو شہر سے کیسے نکلوں۔‘