دہشتگردی سپانسر کرنے والے ملک سے لیکچر کی ضرورت نہیں، پاکستان کا انڈیا کو جواب
اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر صائمہ سلیم نے انڈین الزامات کے جواب میں کہا ہے کہ نیو دہلی داخلی اور بین الاقوامی سطح پر ریاستی دہشت گردی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں صائمہ سلیم نے کہا کہ انڈیا کی منافقت کھل کر سامنے آ چکی ہے، وہ پاکستان میں دہشت گردی کی مدد، حوصلہ افزائی اور مالی معاونت کے علاوہ خطے میں دہشت گردی کے اپنے خفیہ نیٹ ورکس کو مزید نہیں چھپا سکتا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کے جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس سے خطاب پر ردعمل میں انڈین سفارتکار پیتل گہلوت نے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان ’ریزسٹنس فرنٹ‘ (ٹی آر ایف) جیسے دہشت گرد گروہوں کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔
انڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ریزسٹنس فرنٹ نامی تنظیم پہلگام حملے میں ملوث ہے جبکہ گروپ نے ان الزامات کی تردید کر دی تھی۔
پاکستانی سفارتکار صائمہ سلیم نے انڈین الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ’ٹی ٹی پی (تحریک طالبان پاکستان)، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسی اپنی پراکسیز کے ذریعے انڈین سپانسرڈ دہشت گردی سے نہ صرف ہزاروں پاکستانیوں کی جان جا چکی ہے بلکہ عبادتگاہوں، درسگاہوں اور روزگار کے مقامات کو قتل و غارت کے مقامات میں تبدیل کر دیا ہے۔‘
انہوں نے دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ جیسے فورم کو کسی جارح، قابض اور ریاسی سرپرستی میں دہشت گردی کو سپانسر کرنے والے ملک سے لیکچر کی ضرورت نہیں ہے۔
صائمہ سلیم نے پہلگام حملے کی آزاد، معتبر اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر انڈیا کچھ بھی نہیں چھپا رہا تو اسے تحقیقات پر آمادہ ہونا چاہیے تھا۔‘
سفارتکار صائمہ سلیم نے انڈیا میں امتیازی سلوک کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے دور حکومت میں مسلمانوں اور عیسائیوں کو مذہب، اور سکھوں کو شناخت کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ دلت کے ساتھ ذات کی بنیاد پر غیرانسانی سلوک روا رکھا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’انڈیا پڑوسیوں کے ساتھ غنڈہ گردی کرتا ہے، علاقائی تعاون میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے، ماورائے عدالت قتل کے ذریعے تشدد کو بیرون ملک برآمد کرتا ہے، اور خطے کو غیر مستحکم کرنے کے لیے پراکسیز کو فنڈز فراہم کرتا ہے۔‘
’یہ نیو دہلی کا چہرہ ہے: اندرون ملک اسلامو فوبیا، بیرون ملک جارحیت، جس کی بنیاد ہندوتوا نظریہ ہے۔‘
