والدین اور بچوں کے درمیان تعلق اس وقت بڑی تبدیلی سے گزرتا ہے جب بچے بڑے ہو کر خودمختار ہو جاتے ہیں۔ جو بچے کبھی والدین کی توجہ کے طلب گار ہوتے تھے، وہی بڑے ہو کر اکثر ان کی صحبت سے گریزاں دکھائی دیتے ہیں۔
دوسری جانب عمر رسیدہ والدین اپنے بچوں کی آمد کے منتظر رہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ انہیں اب بھی اہمیت دی جائے۔ تاہم اقدار میں فرق اور باہمی سمجھ بوجھ کی کمی اکثر ان دونوں کے درمیان ایک خلیج پیدا کر دیتی ہے، جس کے باعث ملاقاتیں شاذ و نادر ہو جاتی ہیں۔
مزید پڑھیں
ویب سائٹ ’آرٹ فل پیرنٹ‘ میں شائع ہونے والے ایک حالیہ مضمون میں اس مسئلے کے حل کے لیے سات مؤثر تجاویز دی گئی ہیں، جن پر عمل کر کے بچوں کو والدین سے جڑنے میں مدد مل سکتی ہے۔
1: خوش مزاج اور پُرامید رویہ اپنائیں
ہر کوئی اس گھر میں آ کر آرام محسوس کرتا ہے جہاں خوشی کا بسیرا ہو۔ اگر گھر کا ماحول کشیدہ یا اداس ہو تو بچوں کی آمد کم ہی متوقع ہے۔ اس لیے زندگی کی چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے لطف اندوز ہوں اور مثبت رویہ اپنائیں۔
2: بچوں کی ذاتی حدود کا خیال رکھیں
بڑے ہونے کا مطلب ہے کہ بچے خود فیصلے کرنے لگتے ہیں۔ اگر والدین ہر وقت ان کی ذاتی زندگی میں دخل اندازی کرتے رہیں تو بچے نہ صرف دور ہو جاتے ہیں بلکہ اپنے دل کی بات بھی شیئر نہیں کرتے۔ اس لیے ان کی نجی زندگی کا احترام کریں۔
3: خوشگوار یادوں کو سمیٹیں
عمر بڑھنے کے ساتھ جسمانی سرگرمیاں کم ہو جاتی ہیں، مگر خوشگوار یادیں زندگی کا قیمتی اثاثہ بن جاتی ہیں۔ جب بچے آپ سے ملنے آئیں تو ماضی کی یادوں کو تازہ کریں۔ بچوں کو اپنے بچپن کی کہانیاں سن کر خوشی محسوس ہوتی ہے۔

4: مفید اشیا محفوظ رکھیں
چاہے بچے کتنے ہی بڑے کیوں نہ ہو جائیں، کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو صرف والدین کو معلوم ہوتی ہیں کہ ان کے بچوں کو پسند ہیں۔ پسندیدہ کھانے، پرانے سویٹرز یا بچپن کی کوئی چیز بچوں کو خوشی دے سکتی ہے اور ان کے لیے گھر کا ماحول مزید خوشگوار بنا سکتی ہے۔
5: تحمل سے بات سنیں
ہر انسان چاہتا ہے کہ کوئی اس کی بات سنے۔ جب بچے چھوٹے تھے تو وہ سکول کی باتیں یا اپنے جذبات آپ سے شیئر کرتے تھے۔ اب بڑے ہو کر بھی وہ یہی چاہتے ہیں۔ اس لیے انہیں دلچسپی سے سنیں اور ان کے جذبات کو سمجھنے کی کوشش کریں۔
6: پرانی باتوں کو چھوڑ دیں
ہر رشتے میں کچھ تلخ یادیں ہوتی ہیں، لیکن اگر ان پر بار بار بات کی جائے تو تعلقات میں دراڑ آ سکتی ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے آپ کے ساتھ وقت گزارنے میں خوشی محسوس کریں تو ’درگزر‘ کریں۔

7: اپنے جذبات کا اظہار کریں
کبھی بھی اپنے جذبات دل میں نہ رکھیں۔ بچوں کو بتائیں کہ ان کی آمد آپ کے لیے کتنی اہم ہے۔ خاموشی یا بے رخی بعض اوقات یہ تاثر دے سکتی ہے کہ وہ ناپسندیدہ ہیں۔ اس غلط فہمی سے بچنے کے لیے اپنے دل کی بات ضرور کریں۔