آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کا آغاز ہو گیا ہے جس کے میچز انڈیا اور سری لنکا میں مشترکہ طور پر منعقد ہو رہے ہیں۔
پاکستان اور روایتی حریف انڈیا پانچ اکتوبر کو مد مقابل آئیں گے تاہم میچ سے قبل یہ خبریں سامنے آئی ہیں کہ انڈیا حالیہ ایشیا کپ کی طرح ویمنز ورلڈ کپ میں بھی پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہیں ملائے گا۔
انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق پانچ اکتوبو کو کولمبو میں منعقد ہونے والا انڈیا پاکستان ویمنز میچ دبئی میں منعقد ہونے انڈیا پاکستان کے ایشیا کپ سے کچھ زیادہ مختلف نہیں ہو گا۔
انڈین کھلاڑی اپنے مدمقابل پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ نہیں کریں گی اور اس سے بڑھ کر کوئی تنازع بھی متوقع ہو سکتا ہے۔
ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان سمیت نیوزی لینڈ، انڈیا، جنوبی افریقہ، انگلینڈ، سری لنکا، بنگلہ دیش اور دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا کی ویمنز ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
حارث رؤف اور سوریا کمار یادو پر آئی سی سی کا جُرمانہNode ID: 895076
-
غیرملکی ٹی20 لیگز، پاکستانی کھلاڑیوں کے ’این او سیز معطل‘Node ID: 895225
منگل کو کھلیے گئے افتتاحی میچ میں انڈیا نے سری لنکا کو 59 رنز کی برتری سے شکست دے دی ہے۔
ایونٹ میں پاکستان اپنا پہلا میچ دو اکتوبر کو بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے گا تاہم انڈیا اور پاکستان کے ’نیوٹرل وینیو معاہدے‘ کے باعث پاکستانی ویمنز ٹیم اپنے تمام میچز سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں کھیلے گی۔
According to Indian journalist Boria Majumdar, Indian cricketers plan to carry their unsportsmanlike politics into the Women’s World Cup, just as they polluted the Asia Cup.
If Indian women repeat what their men did - no handshakes, drama & politics - how should Pakistan women… pic.twitter.com/WchNBqkGXn
— Faizan Lakhani (@faizanlakhani) October 1, 2025