خزاں، بحیرہ احمر کی مرجانی چٹانوں کی بحالی کا موسم
اتوار 5 اکتوبر 2025 13:51
’یہ دنیا کا چوتھا سب سے بڑا مرجانی نظام ہے اور 6.2 فیصد مرجانی چٹانوں کا مسکن ہے‘ ( فوٹو: سبق)
خزاں کے آغاز اور بحیرہ احمر کے پانی پر گرمیوں کی شدید تپش کے کم ہونے کے ساتھ ہی اس خطے کی مرجانی چٹانوں کے لیے بحالی کی ماحولیاتی کھڑکی کھل جاتی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق بحیرہ احمر دنیا کے ان سمندروں میں شمار ہوتا ہے جو اپنی مرجانی تنوع کے اعتبار سے منفرد ہیں۔
یہ دنیا کا چوتھا سب سے بڑا مرجانی نظام ہے اور کرۂ ارض کی تقریباً 6.2 فیصد مرجانی چٹانوں کا مسکن ہے۔
بحیرۂ احمر میں 310 سے زیادہ اقسام کی مرجانی چٹانیں پائی جاتی ہیں جن میں سے 270 اقسام سخت مرجان اور 40 اقسام نرم مرجان کی ہیں۔
یہ چٹانیں بحیرۂ احمر اور خلیج عدن میں لگ بھگ 13,605 مربع کلومیٹر رقبے پر پھیلی ہوئی ہیں۔

مطالعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مرجان بلند درجۂ حرارت برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جس کے باعث یہ دنیا بھر کی مرجانی چٹانوں کے لیے ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے مقابل ایک ممکنہ پناہ گاہ سمجھے جاتے ہیں۔
سعودی عرب نے بحیرۂ احمر کی پائیداری اور اس کے ماحولیاتی تحفظ پر خاص توجہ دی ہے، بشمول مرجانی چٹانوں کے۔

دسمبر 2024 میں ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے بحیرۂ احمر کی پائیداری کے لیے قومی حکمتِ عملی کا آغاز کیا، جس کا مقصد سمندری ماحولیاتی نظام کے تحفظ اور پائیدار نیلی معیشت (Blue Economy) کو فروغ دینا ہے۔
اسی مقصد کے لیے سعودی ریڈ سی اتھارٹی ماحولیاتی نظام اور متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر سمندری ماحول کے تحفظ اور اسے آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ رکھنے کے طریقہ کار وضع کر رہی ہے۔

خزاں کا موسم محض سال کا ایک موسم نہیں بلکہ سائنسی اور عملی موقع ہے، جس کے ذریعے معتدل پانیوں کا فائدہ اٹھا کر بحیرۂ احمر کی مرجانی چٹانوں کو دوبارہ زندگی عطا کی جا سکتی ہے۔