Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابوظبی: کمپنی کے مالک کی غلطی سابق ملازم کو بھاری پڑ گئی

غلطی سے رقم سابق ملازم کے اکاونٹ میں منتقل ہو گئی تھی (فوٹو، ایکس اکاونٹ)
ابوظبی کی سول کورٹ نے کمپنی کے سابق غیرملکی ملکی ملازم کو حکم دیا ہے کہ وہ  کمپنی کے مالک کی جانب سے غلطی سے منتقل کی جانے والی رقم واپس اور عدالتی اخراجات ادا کرے۔
امارات الیوم اخبار کے مطابق ابوظبی کی سول کورٹ میں ایک شخص نے اپنے سابق ملازم جس کا دوبرس قبل کنٹریکٹ ختم ہو چکا تھا، کے خلاف مقدمہ دائر کیا ۔
دعوے میں میں کہا گیا تھا کہ مالک سے غلطی سے 23 ہزار 586 درھم اپنے سابق ملازم کے اکاونٹ میں منتقل ہو گئے تھے مگر متعدد بار اس سے درخواست کرنے کے باوجود وہ رقم  واپس کرنے سے انکاری ہے۔
مدعی نے عدالت سے درخواست کی کہ غلطی سے ٹرانسفر ہونے والی رقم واپس دلوائی جائے اور اس بات کا بھی پابند کیا جائے کہ رقم کی واپسی کا مطالبہ کرنے کے باوجود انکار پر مقدمے کے جملہ اخراجات بھی ادا کرائے جائیں۔
عدالت نے مدعیٰ علیہ کو طلب کیا اور رقم کی منتقلی کے حوالے سے دریافت کیا جس پر اس نے صاف انکار کر دیا۔
عدالت نے مدعی سے بیان حلفی لیا، بعدازاں بینک کے ریکارڈ سے یہ ثابت ہو گیا کہ مدعی کی جانب سے موبائل ایپ کے ذریعے مذکورہ رقم فریق مخالف کے اکاونٹ میں منتقل ہوئی تھی جسے اس نے دوسرے ہی دن نکال لی تھی۔
مدعی کا مزید کہنا تھا کہ اس کے موبائل کی بینک ایپ میں سابق ملازمہ کا اکاؤنٹ نمبر محفوظ ہے تاہم گزشتہ دو برسوں سے جب سے اس کا معاہدہ ختم ہوا ہے، اسے کوئی رقم منتقل نہیں کی تھی۔ کیونکہ اکاؤنٹ محفوظ تھا اس لیے کسی اور کو جانے والی رقم اس کے نام سے چلی گئی تھی۔
عدالت نے تمام ثبوتوں اور مدعی کی جانب سے بیان حلفی کی روشنی میں مدعیٰ علیہ کو حکم دیا کہ وہ مذکورہ رقم واپس کرے بلکہ عدالت میں صاف انکار کرنے پر مقدمہ کے اخراجات کے علاوہ وکیل کی فیس بھی ادا کرے۔

 

شیئر: