امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگ سیٹھ نے اعلان کیا ہے کہ قطر کو ایڈاہو میں واقع ماؤنٹین ہوم ایئر بیس پر ایک فضائی مرکز بنانے کی اجازت دی جائے گی جہاں ایف 15 فائٹر جیٹس اور پائلٹس تعینات ہوں گے۔
مزید پڑھیں
-
قطر پر حملہ نیتن یاہو کا بہت بڑا جُوا، ’لگتا ہے بیک فائر ہوا‘Node ID: 894597
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں جس میں خلیجی عرب ریاست قطر کو حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے دفاع کا عزم ظاہر کیا گیا۔
پیٹ ہیگ سیٹھ نے پینٹاگون میں کہا کہ ’ہم ایک قبولیت نامے پر دستخط کر رہے ہیں جس کے ذریعے قطری امیری ایئرفورس کا مرکز ایڈاہو کے ماؤنٹین ہوم ایئر بیس پر قائم کیا جائے گا۔‘
اس موقع پر وزیر دفاع شیخ سعود بن عبدالرحمن الثانی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس مقام پر قطر کے ایف-15 لڑاکا جہازوں اور پائلٹس کا ایک دستہ تعینات کیا جائے گا تاکہ ہماری مشترکہ تربیت کو مؤثر بنایا جا سکے اور ایک ساتھ کام کرنے کی صلاحیت اور حملے کی کارکردگی کو بڑھایا جا سکے۔
امریکی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ’یہ ہماری شراکت داری کی ایک اور مثال ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ آپ ہم پر اعتماد کر سکتے ہیں۔‘
ایڈاہو بیس فی الحال سنگاپور کے فائٹر جیٹ سکواڈرن کی میزبانی بھی کرتا ہے جیسا کہ اس کی ویب سائٹ پر درج ہے۔
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگ سیٹھ نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے مذاکرات میں ’اہم کردار‘ ادا کرنے اور افغانستان سے ایک امریکی شہری کی رہائی میں مدد فراہم کرنے پر قطر کا شکریہ ادا کیا۔
قطری وزیر نے دونوں ممالک کے درمیان ’مضبوط، دیرپا شراکت داری اور گہرے دفاعی تعلقات‘ کو سراہا۔
قطر کا ال عدید ایئر بیس واشنگٹن کا مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے۔
صدر ٹرمپ کے قطر کے حکمرانوں کے ساتھ قریبی تعلقات خاصے زیرِ بحث رہے ہیں۔ قطر نے رواں سال صدر ٹرمپ کو بوئنگ 747 طیارہ تحفے کے طور پر دیا تھا جس پر تنازع نے جنم لیا تھا۔
اگرچہ قطر کے لیے ایڈاہو میں فضائی اڈّے کا منصوبہ بظاہر ڈیموکریٹ صدر جو بائیڈن کی گزشتہ حکومت کے دوران زیر غور تھا، تاہم اس معاہدے نے سوشل میڈیا پر خاصی بحث کو جنم دیا ہے۔
دائیں بازو کی سرگرم کارکن لورا لومر جو صدر ٹرمپ کی حامی سمجھی جاتی ہیں۔ نے ایکس پر لکھا کہ ’کبھی نہیں سوچا تھا کہ ریپبلکن دہشت گردوں کی مالی مدد کرنے والے قطر کے مسلمانوں کو قطر سے امریکہ میں فوجی اڈہ دے دیں گے تاکہ وہ امریکیوں کو قتل کر سکیں۔‘
وزیر دفاع ہیگ سیٹھ نے بعد میں سوشل میڈیا پر وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ ’قطر کو امریکہ میں نہ تو اپنا کوئی فوجی اڈہ دیا جا رہا ہے اور نہ ہی اس نوعیت کی کوئی سہولت۔ موجودہ بیس ہمارے کنٹرول میں ہے۔‘