Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدینہ اتھارٹی پرندوں کے تحفظ اور ماحولیاتی سیاحت کے فروغ کے لیے کوشاں

ریجن کی اتھارٹی نے پرندوں کے 26 زمروں کا اندارج کیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
مدینہ منورہ ریجن کا سرسبز و شاداب قدرتی لینڈ سکیپ پرندوں کے درجنوں زمروں کا مسکن ہے جس سے یہ ریجن پرندوں کے شوقین افراد اور ماحولیاتی نظام کے لیے مقبول ترین منزل کا درجہ اختیار کر چکا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق مدینہ ریجن کی تعمیر و ترقی کی اتھارٹی، محققین اور ماہرین کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ علاقے میں پرندوں کے تنوع کے بارے  میں لوگوں میں آگاہی پھیلا سکے۔
امید ہے آگاہی بڑھنے سے فطرت کی خوبصورتی کی قدر و اہمیت میں اضافہ ہوگا، پرندوں کو دیکھنے کے لیے آنے اور فوٹوگرافی کا شوق بڑھے گا۔ اس سے پورے ریجن میں پرندوں کو دیکھنے کی نامزد سائٹس میں سرمایہ کاری کے امکانات روشن ہوں گے۔
اتھارٹی نے پرندوں کے 26 زمروں کا اندارج کیا ہے اور ایک تفصیلی ریفرنس گائیڈ تیار کی ہے جس میں پرندوں کے نام عربی اور انگریزی دونوں زبانوں میں ہیں۔
اس کے علاوہ گائیڈ میں ان خصوصیات کا بھی ذکر ہے جن سے پرندوں کی مختلف اقسام کی پہچان ہو سکتی ہے اور ان کے پسند کے مسکن اور کھانے پینے کے طور طریقوں کا علم بھی ہو سکتا ہے۔

قدرتی لینڈ سکیپ پرندوں کے درجنوں زمروں کا مسکن ہے (فوٹو: ایس پی اے)

مدینہ ریجن میں پرندوں کے جو خاص زمرے ملے ہیں ان میں ’چمکدار پیلے رنگ کا پرندہ جو اونچے درختوں خصوصاً کھجور کے درخت پر گھونسلہ بنانے میں ثانی نہیں رکھتا، سفید بگلہ جو عموماً گائے بھینسوں کے آس پاس نظر آتا ہے اور جسے خاص طور پر البیضا پارک اور وادی العقیق میں دیکھا جا سکتا ہے اور صحرائی تیتر جو مدینہ سے باہر وادیوں میں افزائشِ نسل کرتا ہے۔
اس ریجن میں پائے جانے والے پرندوں کے دیگر زمروں میں مینا، طوطا، قمری، شہد کی مکھیوں پر پلنے والا  مشرقی پرندہ، فاختہ، کبوتر، ہدہد کی طرح کا پرندہ، لمبی چونچ والا ماہی خور پرندہ اور چیل شامل ہیں۔

صحرائی تیتر مدینہ سے باہر وادیوں میں افزائشِ نسل کرتا ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)

مدینہ کے متنوع ماحول میں وسیع کھیتوں سے وادیوں تک اور وادیوں سے ساحلی علاقوں تک پرندوں کے اہم مرکز ہیں جو اس ریجن میں حیاتیاتی تنوع سے جنم لینے والے متوازن ماحول کو برقرار رہنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
اس سے سعودی حکام کا ان مسلسل کوششوں کا اظہار بھی ہوتا جو وہ جنگلی حیات کے تحف اور پائیدار ماحولیاتی نظام کے فروغ کے لیے کر رہی ہے۔

 

شیئر: