ٹوکیو کی گورنر کوئیکا یورِیکو نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں سعودی عرب سے سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
عرب نیوز جاپان کے مطابق گورنر کوئیکا ماہِ رواں کے آخر میں مشرقِ وسطٰی کے دورے پر ہوں گی۔
مزید پڑھیں
-
ریاض میں ورلڈ ایکسپو 2030 دنیا کو حیران کر دے گا: گورنر ٹوکیوNode ID: 816831
انھوں نے کہا کہ ’ہم سعودی عرب کے سرمایہ کاروں کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں کیونکہ سعودی عرب ایک ایسا ملک ہے جو سرمایہ کاری میں پُرجوش ہے۔ لہذا میرے خیال میں وہاں ٹوکیو کے لیے سرمایہ کاری کے حصول کی کوشش کرنا انتہائی مفید ہوگا۔‘
کوئیکا کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ میں وہاں جا کر ٹوکیو کے کاروباری منصوبوں کو فروغ دے سکوں گی اور دونوں شہروں کے مابین تعاون کو بڑھانے میں کردار ادا کروں۔‘
ریاض میں ’فیوچر سیٹیز انیشیٹِیو‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کوئیکا نے نشاندہی کی اس سعودی منصوبے نے بہت زیادہ توجہ حاصل کی ہے۔ اس فورم میں وہ لوگ شریک ہیں جو سرمایہ کار ہیں اور وہ بھی جو اپنے ممالک کی طرف سے جدت اور فنانشل حکمتِ عملی میں شامل ہیں۔‘

’میں آپ کو مثال دے کر بتاتی ہوں کہ اِیلون مسک جیسے کاروباری افراد نے بھی اس ایونٹ میں شرکت کی ہے جہاں پانچ ہزار دیگر افراد بھی آئے ہوئے ہیں جو اسے ’ڈیووس ان دا ڈیزٹ‘ کی طرح کا بناتا ہے۔ مجھے امید ہے میں اس طرح کے ایونٹس میں ٹوکیو کی فناشل مارکیٹ کے بارے میں اچھی طرح تشہیر کر سکوں گی اور سرمایہ کاروں سے رابطے بڑھا سکوں گی۔‘
کوئیکا کاروباری مواقع کی ترقی میں بہت دلچسپی رکھتی ہیں اور وہ مشرقِ وسطٰی کے دورے میں ’سافٹ پاور‘ کو جس میں ’انیمے‘ اور ’منگا‘ شامل ہیں، بھی فروغ دیں گی۔
کوئیکا، تاکاہاشی یوچی کے ساتھ سٹیج پر بھی نظر آئیں گی جو اُس کردار کے خالق ہیں جسے مشرقِ وسطٰی میں کیپٹن ماجد کے نام سے جانا جاتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’اینیمے‘ اور اس کے مواد کا معاشی اثر لگ بھگ آٹھ ٹریلین ین کے برابر ہے۔
کوئیکا، ٹوکیو کے چھوٹے اور درمیانے درجے کا کاروبار اور ریاض اور کویت میں سٹارٹ اپس کو بھی باہم متعارف کرائیں گی اور ٹوکیو کی ’شاندار ٹیکنالوجی‘ کو مقامی حکومتوں کے اہلکاروں اور کاروباری طبقے کے سامنے لائیں گی۔