جبل حطیبہ کے برکانی گڑھوں میں منفرد خرد حیاتی نظام دریافت
منگل 21 اکتوبر 2025 15:19
’یہ پہاڑ بحیرہ احمر کے دراڑ والے خطے کے اہم آتش فشانی علاقوں میں سے ایک ہے‘ ( فوٹو: سبق)
کنگ عبداللہ یونیورسٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی ’کاؤسٹ‘ کی جدید سائنسی تحقیق میں جبل حطیبہ کے آبی حرارتی گڑھوں میں منفرد خرد حیاتی ’مائیکروبی‘ نظام دریافت کیا گیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق یہ پہاڑ بحیرہ احمر کے دراڑ والے خطے کے اہم آتش فشانی علاقوں میں سے ایک ہے اور اس مقام کا شمار اُن تازہ دریافت شدہ قدرتی عجائبات میں ہوتا ہے جنہیں اس تحقیق میں شریک پروفیسرہ فروکیہ فان در زوان نے دستاویزی شکل دی ہے۔
سائنسی ٹیم کی قیادت پروفیسر الیگزینڈر روسادو نے کی ہے جس کی تحقیق کے نتائج ’‘ نامی بین الاقوامی سائنسی جریدے میں شائع ہوئے ہیں۔
یہ تحقیق ان مائیکروبز کی انواع اور اُن کے حیاتیاتی افعال پر غیر معمولی بصیرت فراہم کرتی ہے جن کی مدد سے وہ ایسی شدید اور سخت ماحولیاتی حالات میں بھی خود کو ڈھال کر زندہ رہنے کے قابل بنتی ہیں۔
تحقیق کی مرکزی مصنفہ اور کاؤسٹ کی پی ایچ ڈی طالبہ شریفة الطلحی نے بتایا کہ جبل حطیبہ کے مائیکروبز میں حیاتیاتی افعال میں حیرت انگیز تنوع پایا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’ان افعال کو سمجھنا بحیرہ احمر میں جیولوجی اور بائیولوجی کے گہرے باہمی تعلق کو واضح کرنے میں مدد دیتا ہے۔
جبل حطیبہ کے آبی حرارتی میدانوں کو پہلی بار 2023ء میں کاؤسٹ اور گیومار انسٹیٹیوٹ کے مشترکہ تحقیقی مشن کے دوران دستاویزی شکل دی گئی تھی جہاں 778 سے 1450 میٹر کی گہرائی پر کم درجہ حرارت کے حرارتی اخراج والے علاقے اور آہن کے آکسائیڈ سے بنی بلند ٹیلیاں دریافت ہوئیں۔
یہ نظام فی الوقت دنیا میں کم درجہ حرارت پر لوہے کے اخراج کا سب سے بڑا فعال نظام تصور کیا جاتا ہے۔