Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’غباروں کا حملہ‘ ، سگریٹ سمگلنگ کی انوکھی کوشش نے لیتھوانیا کا ایئرپورٹ بند کروا دیا

پانچ اکتوبر کو بھی 25 غباروں نے لیتھوانیا کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے (فائل فوٹو: پوزِرک)
لیتھوانیا کے دارالحکومت ویلنیئس کے ایئرپورٹ کو اچانک اس وقت عارضی طور پر بند کر دیا گیا جب درجنوں غبارے بیلاروس سے سمگل شدہ سگریٹ لے کر یورپی یونین میں داخل ہوئے۔
برطانوی جریدے دی گارڈئین کے مطابق ویلنئس ایئرپورٹ کو منگل کی شب 11 بجے سے بدھ کی صبح ساڑھے چھ بجے تک بند رکھا گیا۔
یہ غبارے سمگلروں کی جانب سے بیلاروس سے یورپی یونین میں سگریٹ پہنچانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں جہاں تمباکو کی مصنوعات مہنگی ہوتی ہیں۔
لیتھوانیا کے نیشنل کرائسز مینجمنٹ سینٹر کے سربراہ ولمانتاس وٹکاؤسکاس نے اس واقعے کو ’سال کا سب سے شدید غبارہ حملہ‘ قرار دیا۔
ان کے مطابق پروازوں کو معطل کرنے کا فیصلہ ’سول ایوی ایشن کی حفاظت کو یقینی بنانے‘ کے لیے کیا گیا۔
اس واقعے کے بعد اسی رات لیتھوانیا اور بیلاروس کے درمیان دو زمینی سرحدی راستوں پر بھی آمد و رفت روک دی گئی تھی۔ بعدازاں بدھ کو یہ راستے دوبارہ کھول دیے گئے۔
لیتھوانیا کی وزیرِاعظم انگا روگینیئنے نے بیلاروس کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے تعاون کرے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ معمول کی بات نہیں کہ اتنے زیادہ غبارے ہماری سرحد عبور کر رہے ہیں اور ہمیں انہیں روکنا پڑتا ہے تاکہ وہ ہمارے سٹریٹجک مقامات تک نہ پہنچیں۔‘
اس سے قبل پانچ اکتوبر کو بھی 25 غباروں نے لیتھوانیا کی فضائی حدود میں داخل ہو کر ویلنیئس ایئرپورٹ کی سرگرمیوں میں خلل ڈالا تھا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس 966 غبارے لیتھوانیا میں داخل ہوئے تھے جبکہ رواں برس اب تک 500 سے زائد غبارے سرحد عبور کر چکے ہیں۔ لیتھوانیا کے بارڈر گارڈز کو گزشتہ برس سے ان غباروں کو مار گرانے کا اختیار حاصل ہے۔

شیئر: