مزید ممالک اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں: امریکی وزیر خارجہ
جمعہ 24 اکتوبر 2025 18:05
امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ اگر جنگ کا پائیدار خاتمہ ہو گیا تو مزید ممالک 2020 میں ہونے والے ’معاہدہ ابراہمی‘ میں شامل ہو سکتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کے روز کہا ہے کہ کئی ممالک اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے تیار ہیں، تاہم اس سلسلے میں حتمی فیصلہ خطے میں ایک وسیع تر معاہدے کے بعد ہی کیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مارکو روبیو اسرائیل میں امریکی کی سربراہی میں قائم کثیرالملکی مرکز کا دورہ کر رہے تھے جو غزہ میں جنگ بندی کے لیے رابطہ کاری کا کام کر رہا ہے۔
امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ اگر جنگ کا پائیدار خاتمہ ہو گیا تو مزید ممالک 2020 میں ہونے والے ’معاہدہ ابراہمی‘ میں شامل ہو سکتے ہیں، جن کے تحت کئی عرب ممالک نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کیے تھے۔
’ہمارے پاس بہت سے ممالک ہیں جو ان معاہدوں میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔‘
مارکو روبیو نے مزید کہا کہ’ میرا خیال ہے کہ اگر ہم چاہیں تو ابھی بھی چند ممالک کو اس فہرست میں شامل کر سکتے ہیں، لیکن ہم اس معاملے کو ایک بڑے منصوبے کے طور پر آگے بڑھانا چاہتے ہیں، اور اسی پر کام کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اگر غزہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں پیش رفت ہوئی تو اس کے نتیجے میں نئے ممالک کے اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کسی مخصوص ملک کا نام نہیں لیا، تاہم انہوں نے کہا کہ کچھ ممالک دیگر کے مقابلے میں زیادہ اہمیت رکھتے ہیں اور وہ پہلے اپنے داخلی حالات کو دیکھ رہے ہیں۔
سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے حوالے سے مذاکرات کیے تھے، جو ایک تاریخی پیش رفت ہوتی، کیونکہ سعودی عرب اسلام کے دو مقدس ترین مقامات کا گھر ہے۔
تاہم اکتوبر 2023 میں حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد جب غزہ میں جنگ چھڑ گئی تو سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی سے متعلق مذاکرات مؤخر کر دیے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو دونوں ’معاہدہ ابراہیمی‘، جس کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل سے تعلقات قائم کیے، کو اپنی بڑی سفارتی کامیابی قرار دیتے ہیں۔
