Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فورینزک سائنس سمٹ، ریاض میں اپنی نوعیت کے پہلے علمی ایونٹ کا آغاز

اجلاس کے لیے 20 سے زائد ممالک سے 320 سائنسی مقالے موصول ہوئے۔ ( فوٹو: سبق)
ریاض میں گلوبل فورینزک ایکسیلیئنس سمٹ کا آغاز ہو چکا ہے جو 29 اکتوبر تک جاری رہے گا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق یہ سمٹ منفرد علمی ایونٹ ہے جو مشرقِ وسطیٰ میں اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے جس میں ملک کے اندر اور باہر سے ممتاز ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔
اس میں سعودی کانفرنس آف فورینزک میڈیسن سائنسز اور چھٹا بین الاقوامی کانفرنس برائے علم السموم اور فارمیسی (KSAPT 2025) کو یکجا کیا گیا ہے تاکہ فرانزک ثبوتی علوم اور صحتِ عامہ کے شعبوں میں تحقیقی و عملی تعاون کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ علمی پلیٹ فارم تشکیل دیا جا سکے۔
طب شرعیہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور سربراہی اجلاس کے صدر ڈاکٹر احمد الیحییٰ نے کہا ہے کہ ’یہ تقریب سعودی سوسائٹی آف فورینزک میڈیسن اور سعودی سوسائٹی آف فارمیسی کے تعاون سے منعقد کی جا رہی ہے جس میں 15 سرکاری ادارے شریک ہیں جو ملک میں طبّی شرعی، صحتِ عامہ اور عدالتی تحقیق کے میدانوں میں قومی کوششوں کے انضمام کو فروغ دیتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا ہے کہ ’اجلاس کے لیے 20 سے زائد ممالک سے 320 سائنسی مقالے موصول ہوئے جن میں سے 102 مقالے کو 16 سائنسی سیشنز میں پیش کرنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے‘۔
بین الاقوامی کانفرنس میں کئی اہم موضوعات پر بحث ہوگی جن میں سرفہرست نئی ابھرتی ہوئی منشیات ہیں جو صحت اور عدالتی اداروں کے لیے بڑھتا ہوا چیلنج بن رہی ہیں۔
کانفرنس میں ان منشیات کی تشخیص کے لیے جدید ترین لیباریٹری تجزیاتی تکنیکوں پر گفتگو کی جائے گی اور مختلف ممالک کی تجربات اور لیبارٹریوں کی استعداد کار بڑھانے کے طریقوں کا جائزہ پیش کیا جائے گا۔
کانفرنس میں اہم موضوعات پر گفتگو ہوگی، جیسے عدالتی انصاف، تجزیہ اور فوجداری تحقیقات میں مصنوعی ذہانت کا استعمال۔

شیئر: