Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راولپنڈی میں غیرقانونی طور پر مقیم 216 افغان شہری گرفتار، 18 مکان مالکان گرفتار

راولپنڈی پولیس نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کے خصوصی احکامات کی روشنی میں گذشتہ پانچ روز کے دوران غیرقانونی طور پر مقیم 216 افغان شہریوں کو تحویل میں لے کر ہولڈنگ سینٹر منتقل کر دیا گیا۔
اتوار کو راولپنڈی پولیس کی طرف سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ افغان باشندوں اور دیگر غیرملکیوں کےخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور63  مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ افغان باشندوں کو مکان کرایے پر دینے والے 18 مکان مالکان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس نے کہا کہ شہری غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکی افراد کو اپنی پراپرٹی ہرگز کرایہ پر نہ دیں، غیرقانونی طور مقیم غیرملکی مکان، دوکان یا کوئی بھی پراپرٹی کرایے پر نہیں لے سکتے۔ شہری اپنی پراپرٹی فروخت بھی نہ کریں اور اپنی گاڑی، رکشہ یا دیگر اشیا بھی غیرقانونی طور پر مقیم افراد کو نہ دیں۔
مزید کہا گیا کہ شہری کسی بھی غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکی کے ساتھ کسی قسم کے کاروباری معاملات، لین دین یا کاروباری سرگرمی نہ کریں اور نہ ہی ان کو ملازمت پر رکھیں۔ جبکہ قانونی طور پر مقیم غیرملکی متعلقہ تھانہ میں اپنی رجسٹریشن کو یقینی بنائیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تمام شہریوں سے التماس ہے کہ اپنے ارد گرد نظر رکھیں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکی افراد کی اطلاع پولیس کو فراہم کریں۔
یہ کارروائیاں ایسے وقت میں جاری ہیں جب پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں تناؤ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں دونوں ممالک نے جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ مذاکرات کا اگلا دور 6 نومبر کو استنبول میں ہوگا۔
 پاکستان نے اکتوبر سے ملک بھر میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی ملک بدری کا عمل شروع کیا ہے جس کے تحت ہزاروں افغان شہری یا تو رضاکارانہ طور پر وطن واپس جا رہے ہیں یا انتظامیہ کی نگرانی میں طورخم بارڈر کے راستے افغانستان منتقل کیے جا رہے ہیں۔

 

شیئر: