’سعودی گرین انشیٹیو‘: الجوف ریجن میں 10 کروڑ پودے لگائے گئے
سعودی قومی مرکز، ماحولیات کے تحفظ پر بھی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی نیشنل سینٹر فار ویجیٹیشن کور ڈیولپمنٹ اینڈ کمبیٹنگ ڈیزرٹیفیکیشن نے حال ہی میں الجوف کے صوبے میں 100 ملین پودے لگائے ہیں۔
جن انواع کی شجر کاری کئی گئی ہے ان میں پالک کی طرح کی نمکین جھاڑیاں، خاکستری اور مہلک دار افسنطین، اکیشیا اِتبائیکا اور کیلیگونم کوموسم شامل ہیں جو شدید اور خشک آب و ہوا سے لڑ کر قائم رہنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
پودے مٹی کی پختگی اور زمین میں ویرانی کے عمل کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، کاربن ڈائی اوکسائڈ گیس کو جذب اور پرندوں کی مختلف انواع کو پناہ گاہیں مہیا کرتے ہیں۔
مملکت میں حدودِ شمالیہ کے خطوں میں کچھ عرصے سے اس نصب العین کے تحت قابلِ ذکر کوششیں کی گئی ہیں تاکہ ملک کی پائیدار ترقی کے مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے سبزے میں بڑھوتی اور نباتاتی ڈھانچے کو بہتر کیا جا سکے۔
ان میں سبزے کی مقدار میں اضافہ کرنا، ’سعودی گرین انشیٹیو‘ کی تحت کی جانے والی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔
سبزہ بڑھانے اور زمین کی ویرانی کو روکنے کے لیے کام کرنے والا قومی مرکز، ماحولیات کے تحفظ پر بھی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور ملک کے قدرتی خزانے کی تعمیر کی کوششوں میں منہمک ہے۔ مرکز نے حال ہی میں ’نیشنل گریننگ سیزن 2025‘ کا بھی اعلان کیا ہے۔

اس انیشیٹیو میں مقامی پودوں کی شجر کاری کی اہمیت پر زور اور ماحولیاتی لحاظ سے غلط طریقوں کے بارے میں آگاہی پھیلانے اور رضاکارانہ کام کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ قومی مرکز نے الجوف کے مختلف مقامات پر جنگلات میں اضافے کی کوششیں بھی کی ہے اور التمریات فیلڈ سٹیشن اور ’بسیطہ پاسچر سیڈ پروڈکشن سٹیشن‘ میں انیس انواع کے پودے لگائے تاکہ سعودی عرب میں بنجر ہو جانے والی زمین کو پھر سے آباد کرنے کے لیے بیجوں کی پیداوار ہو۔
قومی مرکز، شجرکاری سیزن کے ذریعے، تبوک کے الصفیہ ریجن میں رضاکاروں کے ایک گروپ کے تعاون اور کنگ سلمان بن عبدالعزیز رائل ریزرو ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی شرکت سے دو ہزار پودے لگا کر مملکت کے مختلف خطوں اور قدرتی ریزروز تک پہنچ رہا ہے۔
