Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کرے تو تعاون کے لیے تیار ہیں: شہباز شریف

کانفرنس میں شرکت کے لیے سعودی عرب اور دیگر ممالک کے وفود پیر کو اسلام آباد پہنچے تھے (فوٹو: سینیٹ سیکریٹریٹ)
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر افغان حکومت ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کرے تو تعاون کے لیے تیار ہیں۔
منگل کو اسلام آباد میں بین الپارلیمانی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کا کہنا تھا پاکستان امن کا داعی ہے کیونکہ یہی پائیدار ترقی کی بنیاد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کو کئی بار امن دشمن کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑا مگر ہماری افواج نے بہترین پیشہ ورانہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمنوں کے عزائم کو ناکام بنایا۔
انہوں نے مئی میں انڈیا کی جانب سے کیے گئے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد پچھلے مہینے افغانستان کی جانب سے پاکستان کی پوسٹوں پر حملے کیے گئے، جن کا پاکستان نے ان کا ٹھوس انداز میں فیصلہ کن جواب دیا۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں جاری جنگوں کی وجہ سے امن کی اہمیت اجاگر ہوئی ہے۔
شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ ٹی ٹی پی کی حمایت کرنے سے امن قائم نہیں ہو گا اسے اس کے علاوہ دیگر گروہوں کے خلاف بھی کارروائی کرنی چاہیے، اگر ایسا ہوتا ہے تو پاکستان تعاون کرے گا۔
خیال رہے آج شروع ہونے والی بین الپارلیمانی کانفرنس میں سعودی عرب، فلسطین، مراکش، کینیا، فلسطین، مراکش، روانڈا، مالدیپ، ملائیشیا، فلپائن، الجیریا، بارباڈوس اور سربیا کے وفود شریک ہیں اور یہ کانفرنس کل تک جاری رہے گی۔
پیر کو سعودی عرب اور دیگر ممالک کے وفود اسلام آباد پہنچے تھے جن کا سینیٹر ندیم احمد بھٹو اور سینیٹ سیکریٹریٹ کے سینیئر حکام نے ایئرپورٹ پر مہمانوں کا استقبال کیا۔
سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب کے وفد کی سربراہی نائب چیئرمین شوریٰ کونسل عبداللہ بن عدم فلاتعہ کر رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس عالمی امن و باہمی تعاون کے فروغ کے ضمن میں اہم سنگ میل ثابت ہو گی اور اس سے مختلف ممالک کے پارلیمانی وفود کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

 

شیئر: