Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شعبوں کا تعاون حج کی سیکیورٹی کو مضبوط بناتا ہے : سربراہ امن عامہ

’وزارتِ داخلہ حجاج کی سلامتی و امن کو سکیورٹی منصوبہ بندی میں اولین ترجیح دیتی ہے‘ ( فوٹو: سبق)
امن عامہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل محمد بن عبداللہ البسامی نے کہا ہے کہ حج و عمرہ کے نظام میں حاصل ہونے والی کامیابیاں دانشمندانہ قیادت کی حمایت اور مختلف شعبوں کے باہمی تعاون کا نتیجہ ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ ’یہ وژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ ہیں تاکہ حج کے نظام کو ترقی دے کر حجاجِ کرام کی خدمت میں اعلیٰ ترین معیار حاصل کیا جا سکے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’حج کے موسم کے لئے منصوبہ بندی کے نظام میں ایک نمایاں تبدیلی آئی ہے جو ادارہ جاتی اور مربوط طرزِ حکمرانی پر مبنی ہے تاکہ ترقی کے تسلسل اور کارکردگی کی مؤثریت کو یقینی بنایا جا سکے‘۔
انہوں نے یہ بات ’حج 2025 کانفرنس و نمائش‘ کے تحت منعقدہ وزارتی اجلاس میں شرکت کے دوران کہی ہے۔
انہوں نے واضح کیا ہے کہ وزارتِ داخلہ حجاجِ کرام کی سلامتی و امن کو اپنی سکیورٹی منصوبہ بندی میں اولین ترجیح دیتی ہے۔
یہ تمام منصوبے جامع نظام کے تحت تیار کئے جاتے ہیں جو پیشگی تجزیے اور میدانی خطرات کے انتظام پر مبنی ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ ’ہجوم کے انتظام میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے جہاں جدید ٹیکنالوجی اور انسانی حرکت کے ذہین تجزیے کو بروئے کار لایا گیا جس سے روانی اور آپریشنل منصوبوں کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’موجودہ حج انتظامی طریقۂ کار میں سکیورٹی، خدماتی اور انسانی شعبوں کے ادارہ جاتی انضمام پر انحصار کیا گیا ہے تاکہ حجاجِ کرام کے تجربے کو بہتر بنایا جا سکے‘۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’محکمہ امن عامہ نے مشاہدہ اور تجزیے کے جدید آلات تیار کئے ہیں جو سمارٹ کمانڈ پینلز سے مربوط ہیں تاکہ فوری رد عمل اور فیصلے کی مؤثریت کو یقینی بنایا جا سکے‘۔

شیئر: