پناہ گزینوں کے نظام میں اصلاحات، برطانیہ کی تین افریقی ممالک پر ویزا پابندیاں نافذ کرنے کی دھمکی
پناہ گزینوں کے نظام میں اصلاحات، برطانیہ کی تین افریقی ممالک پر ویزا پابندیاں نافذ کرنے کی دھمکی
پیر 17 نومبر 2025 14:22
برطانوی حکومت نے تین افریقی ممالک پر ویزا پابندیاں لگانے کی دھمکی دی ہے جب تک کہ وہ غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی قبول نہیں کرتے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق برطانیہ کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ وہ انگولا، نمیبیا اور جمہوریہ کانگو کے شہریوں کو ویزا دینا بند کر دے گی اگر یہ ممالک ’اپنے مجرموں اور غیر قانونی تارکین وطن‘ کی واپسی قبول نہیں کرتے۔‘
توقع ہے وزیر داخلہ شبانہ محمود پیر کو ان اصلاحات کا اعلان کریں گی جنہیں حکومت نے ’غیر قانونی ہجرت سے نمٹنے کے لیے جدید دور کی سب سے بڑی اصلاحات‘ قرار دیا ہے۔
گذشتہ برسوں میں برطانیہ میں امیگریشن ایک انتہائی متنازع مسئلہ بن گیا ہے، جس نے دائیں بازو کی جماعت ریفارم یوکے کی حمایت کو بڑھاوا دیا ہے۔
شبانہ محمود کے اقدامات کا مقصد فرانس سے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے برطانیہ آنے والے پناہ گزینوں کو روکنا ہے، لیکن ان کو بڑے پیمانے پر ریفارم پارٹی سے عوامی حمایت واپس لینے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو مقبولیت کے سروے میں حکمران لیبر پارٹی سے آگے نکل گئی ہے۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ ’یہ تین ممالک ناقابل قبول حد تک کم تعاون اور رکاوٹ ڈالنے والے واپسی کے عمل کی وجہ سے سزا کا سامنا کریں گے۔{
وزارت داخلہ کے وزیر الیکس نورِس نے سکائی نیوز کو بتایا کہ ان ممالک کے پاس ’یہ درستگی کے لیے ایک مہینہ ہے۔‘ حکومت نے یہ بھی کہا کہ وہ دیگر ممالک کے خلاف اسی طرح کے اقدامات پر غور کرے گی۔
ان اقدامات میں ان ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا پر ’ایمرجنسی بریک‘ شامل ہے جن سے پناہ گزینوں کی درخواستوں کی شرح زیادہ ہے اور جو قانونی راستوں سے برطانیہ کا سفر کرتے ہیں۔
پناہ گزینوں کو مستقل رہائش کے لیے درخواست دینے سے پہلے 20 سال انتظار کرنا پڑے گا (فوٹو: اے ایف پی)
تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اگرچہ پناہ گزینوں کی درخواستوں میں اضافہ ہوا ہے، لیکن ابتدائی مثبت فیصلوں کی تعداد 2023 سے 2024 تک کم ہو گئی ہے۔‘
گذشتہ برسوں میں یوکرینی، افغان اور ہانگ کانگ کے باشندوں کے لیے انسانی بنیادوں پر ہزاروں ویزے جاری کیے گئے ہیں۔
حکومت نے کہا کہ پناہ گزینوں کے تحفظ کا ’باقاعدگی سے جائزہ‘ لیا جائے گا اور انہیں اپنے وطن واپس جانا پڑے گا جب وہ محفوظ قرار دیے جائیں گے۔
انہیں مستقل رہائش کے لیے درخواست دینے سے پہلے پانچ سال کے بجائے 20 سال انتظار کرنا پڑے گا۔