Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہربھجن سنگھ کا شاہنواز دھانی سے مصافحہ، ’اپنا ہی سکرپٹ بھول گئے‘

ہربجن سنگھ اور شاہنواز دھانی کی ملاقات ٹی10 لیگ کے میچ میں ہوئی (فوٹو: سوشل میڈیا)
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں جاری ٹی10 لیگ میں ایک  خوشگوار لمحہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب سابق انڈین کرکٹر ہربھجن سنگھ نے پاکستانی فاسٹ بولر شاہنواز دھانی سے مصافحہ کیا۔
بدھ کو ابوظبی میں یہ پیش رفت سپن سٹالیئنز اور نادرن واریئرز کے میچ کے دوران رونما ہوئی جس میں نادرن واریئرز کو چار رنز سے شکست ہوئی۔
دونوں کھلاڑیوں کے درمیان مسکراہٹوں پر مشتمل یہ مختصر سی ملاقات جہاں شائقین کی توجہ کا مرکز بنی وہیں اسے انڈیا اور پاکستان کے درمیان کھیل میں تناؤ کے پس منظر میں ایک مثبت پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل رواں برس مئی میں ہونے والی پاکستان اور انڈیا کی کشیدگی کے بعد ایشیا کپ سمیت متعدد مقابلوں کے دوران انڈین کھلاڑیوں نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا تھا۔
ہربھجن سنگھ خود بھی اس حوالے سے سخت مؤقف اختیار کر چکے ہیں۔ رواں برس جون میں ہربھجن سنگھ نے شیکھر دھون، سُریش رائنا اور پٹھان برادران (یوسف پٹھان اور عرفان پٹھان) کے ہمراہ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں پاکستان کے خلاف میچ کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔
اس وجہ سے انڈیا نے ایونٹ کے سیمی فائنل میں بھی شرکت نہیں کی تھی تاہم بدھ کا منظر کچھ مختلف تھا۔ نادرن واریئرز کی جانب سے دو اوورز میں 10 رنز دے کر شاندار بولنگ کرنے والے شاہنواز دھانی نے ہربھجن سنگھ سے ہاتھ ملایا اور بظاہر مختصر گفتگو بھی کی۔
سوشل میڈیا صافین کی جانب سے ہربھجن سنگھ اور شاہنواز دھانی کی ملاقات پر دلچسپ تبصروں کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
ایکس پر تیمور زمان نے دونوں کھلاڑیوں کی ملاقات کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: ’ہاتھ نہ ملانے کی پالیسی صرف ان کے لیے ہے جو پاکستان کی جرسی پہنتے ہیں۔‘
فرید خان نے تبصرہ کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ’انڈین کھلاڑی انٹرنیشنل میچوں میں ایسا کیوں نہیں کرتے؟ یہ دوہرا معیار ہے۔‘
محمد لاریب نے لکھا ’پاکستان لیجنڈز کے خلاف میچ نہیں کھیلنا اور اب پاکستانی کرکٹرز سے ہاتھ ملائے جا رہے ہیں۔‘
ورلڈ مونیٹر نامی اکاؤنٹ نے لکھا کہ ’ہربھجن سنگھ تو اپنا ہی سکرپٹ بھول گئے۔ لیجنڈز لیگ میں ’حب الوطنی‘ کے نام پر انڈیا پاکستان میچ کا بائیکاٹ لیکن ٹی10 لیگ میں شاہنواز دھانی سے خوشی خوشی ہاتھ ملانا اور لندن میں پاکستانی ریسٹورینٹس میں کھانے مزے سے کھانا۔ یہ دوہرا معیار اپنی انتہا پر ہے۔‘
 

شیئر: