Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عزہ پر اسرائیلی حملے میں 20 افراد ہلاک، جنگ بندی نئے امتحان سے دوچار

شفا ہسپتال کے منیجنگ ڈائریکٹر رامی مہنّا نے بتایا کہ ہفتہ کے حملے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس میں 11 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے۔ (فوٹو: روئٹرز)
 اسرائیلی فوج نے ہفتہ کے روز غزہ میں حماس کے عسکریت پسندوں پر فضائی حملے کیے، جسے 10 اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ بندی کا تازہ ترین امتحان قرار دیے جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی کا کہنا ہے کہ تازہ ترین حملے میں غزہ کے صحت کے حکام نے کم از کم 24 افراد کی ہلاکت اور 54 کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے، جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب غزہ کے معاملے پر عالمی سفارتی کوششیں تیز ہو رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پیر کے روز امریکی منصوبہ منظور کیا جس کے تحت غزہ کے لیے ایک بین الاقوامی استحکام فورس تعینات کی جائے گی، ایک عبوری اتھارٹی قائم کی جائے گی جس کی نگرانی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔
اس منصوبے میں مستقبل میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے امکان کی بھی گنجائش رکھی گئی ہے۔
اسرائیل پہلے بھی اپنی افواج پر حملوں کے بعد اسی نوعیت کے فضائی حملے کرتا رہا ہے۔ بدھ اور جمعرات کے درمیانی 12 گھنٹوں میں کم از کم 33 فلسطینی مارے گئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
شفا ہسپتال کے منیجنگ ڈائریکٹر رامی مہنّا نے بتایا کہ ہفتہ کے حملے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس میں 11 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ غزہ شہر کے رِمال محلے میں پیش آیا۔
ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ نے کہا کہ زخمیوں کی اکثریت بچے ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کی ویڈیو میں جلی ہوئی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے جس کی چھت مکمل طور پر اُڑ چکی تھی۔
ایک اور حملے میں وسطی غزہ کے علاقے میں واقع الأودہ ہسپتال کے قریب ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوئے۔ ہسپتال نے مزید بتایا کہ نصیرات کیمپ میں ایک گھر پر حملے سے سات افراد، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے، ہلاک اور 16 زخمی ہوئے۔
دیر البلح میں ایک گھر پر حملے میں بھی تین افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک خاتون شامل ہیں۔
دیر البلح کے رہائشی خلیل ابو حطب نے کہا کہ اچانک مجھے ایک زور دار دھماکے کی آواز سنائی دی۔ باہر دیکھا تو پورا علاقہ دھوئیں سے ڈھکا ہوا تھا۔ کچھ نظر نہیں آ رہا تھا۔ میں نے کانوں پر ہاتھ رکھے اور خیمے میں موجود سب کو بھاگنے کے لیے چیخنے لگا۔ دوبارہ دیکھا تو میرے پڑوسی کے گھر کی اوپر والی منزل غائب تھی۔‘
انہوں نے مزید کہا ’یہ جنگ بندی بہت کمزور ہے۔ یہ زندگی نہیں ہے۔ یہاں کوئی محفوظ جگہ نہیں۔‘
اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ اس نے یہ حملے اس وقت کیے جب ایک ’مسلح دہشت گرد‘ اسرائیلی زیر انتظام علاقے میں داخل ہوا اور جنوبی غزہ میں فوجیوں پر فائرنگ کی۔ فوج کے مطابق اس واقعے میں کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ عسکری ترجمان نے کہا کہ حملہ آور نے اُس سڑک کا استعمال کیا جہاں سے انسانی ہمدردی کی امداد غزہ میں داخل ہوتی ہے، جو جنگ بندی کی ’شدید خلاف ورزیہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی کارروائی میں اب تک 69,733 فلسطینی ہلاک اور 170,863 زخمی ہو چکے ہیں۔ جنگ بندی کے دوران یہ تعداد اس لیے بھی بڑھی ہے کہ نئے اسرائیلی حملے جاری ہیں اور پہلے مارے گئے افراد کی لاشیں اور شناخت بھی مل رہی ہے۔

شیئر: