Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہانگ کانگ کے رہائشی علاقے میں آگ لگنے سے کم از کم 36 افراد ہلاک، 200 سے زائد لاپتا

ہانگ کانگ کے ایک رہائشی علاقے میں لگنے والی خوفناک آگ نے کم از کم 36 افراد کی جان لے لی اور 200 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ آگ بدھ کی دوپہر کو لگی جس نے چین کے مالیاتی مرکز کو ہلا کر رکھ دیا، جہاں دنیا کے سب سے زیادہ گنجان آباد اور بلند رہائشی بلاکس موجود ہیں۔
آگ سب سے پہلے وانگ فوک کورٹ کے کئی اپارٹمنٹ بلاکس پر لگے بانسوں پر بھڑکی، جہاں آٹھ ٹاورز میں تقریباً دو ہزار فلیٹس ہیں اور اطلاعات کے مطابق اس وقت مرمت کا کام جاری تھا۔
چیف ایگزیکٹو جان لی نے ہلاکتوں کی تعداد 36 بتائی اور کہا کہ 279 افراد لاپتہ ہیں۔ 29  افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا، جن میں سے سات کی حالت تشویشناک ہے۔
اے ایف پی کے ایک رپورٹر نے ٹوٹنے کی آوازیں سنیں جو ممکنہ طور پر جلتے بانس سے آرہی تھیں، اور عمارتوں سے اٹھتے دھوئیں کے گہرے بادل دیکھے، جبکہ شعلے اور راکھ آسمان کی طرف بلند ہو رہے تھے۔
65  سالہ رہائشی، جن کا نام یُوین بتایا گیا، نے کہا کہ وہ اس علاقے میں چار دہائیوں سے رہ رہے ہیں اور ان کے کئی پڑوسی بزرگ ہیں جو حرکت کرنے کے قابل نہیں۔
یُوین نے کہا کہ ’کھڑکیاں مرمت کی وجہ سے بند تھیں، (کچھ لوگ) نہیں جانتے تھے کہ آگ لگی ہے اور انہیں پڑوسیوں نے فون کالز کے ذریعے انخلا کا بتایا۔‘
’میں تباہ ہو گیا ہوں۔ جائیداد کا نقصان ہوا ہے، جانوں کا نقصان ہوا ہے، حتیٰ کہ ایک فائر فائٹر بھی جان سے گیا۔‘

چینی صدر شی جن پنگ نے متاثرہ خاندانوں اور آفت سے متاثرہ افراد سے ہمدردی کا اظہار کیا (فوٹو: اے ایف پی)

نو افراد موقع پر ہلاک ہوئے اور مزید چار، جن میں ایک 37 سالہ فائر فائٹر شامل ہے، ہسپتال میں مردہ قرار دیے گئے۔
چینی صدر شی جن پنگ نے متاثرین سے تعزیت کی جن میں وہ فائر فائٹر بھی شامل ہے جو فرض کی ادائیگی کے دوران جان سے گیا۔
ریاستی نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے کہا کہ ’انہوں نے متاثرہ خاندانوں اور آفت سے متاثرہ افراد سے ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ آگ بجھانے اور جانی و مالی نقصان کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔‘

 

شیئر: