Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایسے لوگ نہیں چاہییں‘، امریکہ جانے والوں پر کتنے عرصے کے لیے پابندی؟

26 نومبر کو وائٹ ہاؤس کے قریب ایک افغان شہری نے دو گارڈز کو فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا (فوٹو: فاکس نیوز)
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ امریکہ میں سیاسی پناہ پر ’لمبے عرصے کے لیے‘ پابندی لگانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یہ اقدام اسی سلسلے کی کڑی ہے جس کا اظہار انہوں نے ایک افغان شہری کی جانب سے وائٹ ہاؤس کے قریب دو گارڈز کو نشانہ بنائے جانے کے بعد کیا تھا۔
سنیچر کو انہوں نے اعلان کیا تھا کہ ’افغانستان کے پاسپورٹ پر سفر کرنے والوں کو ویزے جاری نہیں کیے جائیں گے۔‘
فرانسیسی خبر رساں دارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ ’لمبے عرصے کے لیے‘ سے ان کا کیا مطلب ہے اور یہ دورانیہ کتنا ہو سکتا ہے۔
اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ان کے ذہن میں اس کے لیے کوئی پیمانہ موجود نہیں ہے۔
’ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہییں، آپ کو پتہ ہے کہ کیوں نہیں چاہییں کیونکہ ان میں سے زیادہ تر اچھے لوگ نہیں اور ان کو ہمارے ملک میں نہیں ہونا چاہیے۔
ممالک پر پابندیوں کے حوالے سے ہوم لینڈ سکیورٹی کا کہنا ہے ان میں 19 ممالک شامل ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ نے 26 نومبر کو ہونے والے حملے کے بعد پناہ گزینوں کی درخواستوں پر عملدرآمد روک دیا تھا۔
اس حملے میں 20 سالہ سارہ بیکسٹورم ہلاک ہو گئی تھیں جبکہ ایک گارڈ شدید زخمی ہوا تھا۔
حملے کے بعد ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کی امریکی اٹارنی جینین پیرو نے جمعے کو فاکس نیوز پر بتایا تھا کہ 29 سالہ رحمان اللہ لکنوال کے خلاف مزید الزامات بھی لگائے جائیں گے۔ 
خیال رہے کہ بدھ کو ایک افغان نژاد شہری نے امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے قریب نیشنل گارڈز کے دو اہلکاروں کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا تھا۔
تفتیش کاروں نے 29 سالہ رحمان اللہ لکنوال نامی حملہ آور کا تعلق افغانستان سے بتایا ہے، جو امریکی شہری ہے اور افغانستان میں امریکی فوج کے ساتھ کام کر رہا تھا۔
صدر ٹرمپ نے اس حملے کو ’برائی، نفرت اور دہشت گردی‘ کی کارروائی قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مشتبہ شخص 2021 میں اُن ’بدنامِ زمانہ پروازوں‘ کے ذریعے امریکہ پہنچا تھا جن سے افغان شہریوں کا انخلا کیا جا رہا تھا۔

شیئر: