’سیاحتی شریان‘: طائف اور مکہ کو ملانے والی روڈ پر کام مکمل
روڈ جنرل اتھارٹی نے مکہ سے طائف جانے والی الہدا روڈ اصلاح و مرمت کا کام مکمل کرنے کے بعد ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق الہدا روڈ میں اصلاح و مرمت کا یہ کام حفاظت کے معیار بلند کرنے اور اس کی مجموعی کیفیت بہتر بنانے کے علاوہ مسافروں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
اتھارٹی نے کہا ہے کہ یہ اقدامات سڑکوں کے نیٹ ورک کی مسلسل ترقی اور حفاظت کے معیارات میں بہتری کی منصوبہ بندی کا حصہ ہیں۔
خیال رہے کہ الہدا روڈ ان قدیم اور تاریخی پہاڑی راستوں میں سے ایک ہے جن پر حجاج و عمرہ زائرین طائف سے مکہ تک سفر کرتے تھے۔
یہ ایک دشوار گزار جغرافیائی راستہ تھا جو سلسلۂ سروات کے پہاڑوں کو حرم مکی سے جوڑتا ہے اور تاریخی طور پر اسے ’طریق جبل کُرَا‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔
آج الہدا روڈ دوہری، تیزرفتار اور اہم شاہراہ ہے جو لاکھوں حجاج و عمرہ زائرین کے علاوہ مکہ اور طائف کا سفر کرنے والوں کو خدمت فراہم کرتی ہے اور طائف و مکہ کے درمیان موسمی سیاحتی شریان بھی ہے۔

الہدا روڈ کا راستہ سعودی عرب کے ان سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے جو گرمیوں میں بھی ٹھنڈے رہتے ہیں جہاں درجہ حرارت 20 سے 28 درجۂ سینٹی گریڈ کے درمیان رہتا ہے اور سال بھر بارشیں ہوتی رہتی ہیں۔
الہدا روڈ کی مجموعی لمبائی 87 کلومیٹر ہے جو متعدد حصوں میں تقسیم ہے، مکہ سے عرفات تک یہ 21 کلو میٹر کا راستہ ہے، پھر عرفات سے کُرَا تک 23 کلو میٹر ہے۔
اس کے بعد کُرَا سے الہدا تک 23 کلومیٹر سب سے مشکل اور خطرناک حصہ ہے جو پہاڑوں کے درمیان گھومتا ہے اور پھر آخر میں پہاڑی کی چوٹی سے طائف تک 20 کلو میٹر کا راستہ ہے۔