Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رواں برس امریکہ کے 85 ہزار ویزے منسوخ، 8000 سے زائد طلبہ بھی شامل: محکمہ خارجہ

امریکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے جنوری سے لے کر اب تک 85 ہزار ویزے منسوخ کیے ہیں اور یہ تعداد پچھلے برس کی نسبت دو گنا زیادہ ہے۔
امریکی نیوز چینل سی این این نے محکمہ خارجہ کے ایک عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اس برس جو ویزے منسوخ کیے گئے ان میں تمام ہی کیٹگریز کے افراد شامل تھے۔
رپورٹ کے مطابق اس تعداد میں آٹھ ہزار طلبہ کے ویزے بھی شامل ہیں اور اس اقدام  کو ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کی امریکہ میں موجود تارکین وطن اور وہاں آنے کے خواہش مندوں کے خلاف ایک بڑی کارروائی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
   محکمہ خارجہ کے عہدیدار نے پیر کے روز بتایا کہ ’پچھلے برس کے دوران کسی نشہ آور چیز کے زیراثر گاڑی چلانے، حملوں اور چوری کے واقعات تقریباً آدھی تعداد کی منسوخی کی وجہ بنے۔‘
  ان کی جانب سے مزید ایسی وجوہات نہیں بتائی گئیں جن کی وجہ سے دیگر ویزوں کو منسوخ کیا گیا۔
تاہم اس سے قبل محکمہ خارجہ کی جانب سے بھی ویزوں کو واپس لیے جانے اور منسوخی کے حوالے سے جو جواز پیش کیے گئے ان میں ’دہشت گردی کی حمایت‘ کی طرف اشارہ کیا گیا تھا۔
ویزوں کی منسوخی کے ان واقعات نے ابتدائی طور پر بعض خدشات کو جنم دیا ہے کیونکہ انتظامیہ کی جانب سے ان طلبہ کو ٹارگٹ کیا گیا جو غزہ میں جنگ کے خلاف مظاہروں میں نمایاں رہے۔
ان پر سام دشمنی اور دہشت گردی کی حمایت کے الزامات لگائے گئے۔
اکتوبر میں بھی محکمہ خارجہ نے یہ بھی کہا تھا کہ کچھ ایسے لوگوں کے ویزے بھی منسوخ کیے گئے جنہوں نے مبینہ طور پر چارلی کرک کے قتل پر خوشی کا اظہار کیا تھا۔

شیئر: