Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کی بہنوں کا پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ساتھ اڈیالہ جیل کے قریب دھرنا

پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان کچھ عرصے سے عمران خان سے ملاقات کے معاملے پر تنازع چل رہا ہے (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں نے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے قریب احتجاجی دھرنا دے دیا ہے۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ساتھ جیل میں قید بانی تحریک انصاف عمران خان کی بہنیں بھی موجود ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ ان کی عمران خان سے ملاقات کروائی جائے۔
عمران خان کی بہنوں کے ساتھ پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجہ، فرخ سیال، جنید اکبر اور شاہد خٹک بھی گورکھپور ناکے پر دھرنے میں موجود ہیں۔
گورکھپور ناکے پر عمران خان کی بہنوں اور پولیس کے درمیان بات چیت بھی ہو رہی ہے۔
پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان کچھ عرصے سے عمران خان سے ملاقات کے معاملے پر تنازع چل رہا ہے۔
اس سے قبل دو دسمبر کو احتجاج کے بعد عمران خان کی بہن عظمیٰ خان کو ان سے مختصر ملاقات کی اجازت دی گئی تھی۔
اس ملاقات کے بعد عظمیٰ خان نے بتایا تھا کہ ’ وہ (عمران خان) بڑے غصے میں تھے۔ کہتے ہیں کہ یہ ہمیں ذہنی طور پر ٹارچر کر رہے ہیں۔ سارا دن کمرے میں بند، تھوڑا سا باہر نکل سکتے ہیں، کسی سے کوئی کمیونیکشن نہیں۔‘
انہوں نے بتایا تھا کہ عمران خان کے ساتھ ان کی قریباً 20 منٹ کی ملاقات ہوئی ہے۔
عظمیٰ خان نے یہ بھی بتایا تھا کہ ان کی اپنے بھائی سے ملاقات ایک ماہ بعد ہوئی ہے۔
دو دسمبر کو اس ملاقات سے قبل پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی نے پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج بھی کیا تھا جسے قابو میں رکھنے کے لیے راولپنڈی اور اسلام آباد کی انتظامیہ نے دفعہ 144 بھی نافذ کر دیا تھا۔
عمران خان کی عظمیٰ خان سے ملاقات کے تین دن بعد پانچ دسمبر کو پاکستان فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے ایک طویل پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کا نام لیے بغیر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کو درپیش اندرونی خطرہ ایک سوچ اور شخصیت سے ہے، وہ سمجھتا ہے کہ میں نہیں تو کچھ بھی نہیں۔‘
جنرل احمد شریف نے کہا کہ ’ان کی سیاست ختم ہو چکی ہے، اب ان کا بیانیہ پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، اس لیے آج وہ کچھ کہا جائے گا جو کچھ کہا جانا چاہیے۔‘

 

شیئر: