Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں ’بین الاقوامی میگا فیئر‘ 150 سے زیادہ تھائی برانڈز کی شرکت

وزیٹرز کا استقبال تھائی عود اور طرح طرح کی خوشبویات سے کیا گیا۔ (فوٹو:عرب نیوز)
سعودی عرب نے7 سے 9 دسمبر تک ریاض میں ’تھائی لینڈ کے بین الاقوامی میگا فیئر‘ کی میزبانی کر کے تھائی لینڈ کے ساتھ اپنی بڑھتی ہوئی معاشی شراکت کو مزید اجاگر کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق تین روزہ اس تقریب میں جس میں تھائی لینڈ کی صنعتوں، ثقافت اور وہاں سرمایہ کاری کے امکانات کی نمائش کی گئی، حکومتی اہلکار، کاروباری حضرات، اونٹرپرنئیرز اور صارفین سبھی شریک ہوئے۔
اس تین روزہ ایونٹ میں آنے والوں کا استقبال تھائی عود اور قدرتی چمڑے سے لے کر اعلٰی قسم کے مسالہ جات اور مزیدار پھلوں سے اٹھنے والی طرح طرح کی خوشبویات سے کیا گیا۔
مختلف فوڈ سٹالوں پر تیار کیے جانے والے تھائی لینڈ کے مشہور ٹام یان سُوپ کی مہک بھی بہت فرحت بخش تھی۔
 تھائی لینڈ کے 150 سے زیادہ برانڈز نے حصہ لیا جن میں خوراک اور مشروبات، صحت اور تندرستی، سیاحت، عطریات اور عُود، سمارٹ زراعت، سجاوٹ، تعمیری میٹریل، خودکار پرزوں اور مختلف کاروباروں کو درپیش حل پیش کرنے والے شعبوں نے اپنی اپنی اہمیت کو نمایاں کیا۔

یہ بات بھی عیاں ہوئی کہ سعودی مارکیٹ میں تھائی لینڈ کی پروڈکٹس کی موجودگی میں کافی اضافہ ہو رہا ہے۔
ایک بُوتھ پر دُم پر کانٹوں والی سمندری مچھلی کی کھال سے بنے اعلٰی کوالٹی کے لیدر بیگ موجود تھے جن میں وہاں آنے والوں نے بہت دلچسپی ظاہر کی۔
آسیا لین نے، جو اس ایونٹ میں ایسی ہی ایک دکان کی نمائندگی کر رہی تھیں کہا ’مجھ سے سعودی عرب کے فیشن کمیشن کے لوگوں نے رابطہ کیا ہے اور کہا ہے کہ میں سعودی عرب میں سمندری مچھلی کی جلد سے بنے ایسے بیگز کا کاروبار شروع کر لوں۔‘

’آپ دیکھ سکتے ہیں میرے پاس کئی قسم کے بیگ ہیں اور سعودی مارکیٹ میں اس طرح کے انوکھے چمڑے کو پسند کیا جاتا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ میں یہاں آئی اور اس تقریب کا حصہ بنی۔
ایک اور سٹال پر تھائی لینڈ کے خشک میوجات اور ہربل چیزیں تھیں جن میں شائقین نے بہت دلچسپی لی۔
دکاندار ایریس مے نے کہا ’یہاں آ کر اور سعودی ثقافت کو دیکھ کر میں میں بہت خوش ہوں۔ ہماری چیزیں بڑی تیزی سے بِک رہی ہیں۔

کاروبار کے علاوہ اس میلے میں ثقافتی پرفارمینسز بھی تھیں جن میں روایتی تھائی ڈانس نے دیکھنے والوں کو بہت متاثر کیا اور تھائی لینڈ کے فنی ورثے کی نمائش کا سبب بنا۔
تھائی لینڈ کے خصوصی پکوان فروخت والوں نے بھی اس ایونٹ میں مرکزی کردار ادا کیا اور آنے والوں کو مستند تھائی ڈشیں چکھنے کو پیش کیں جس سے لوگوں کو تھائی لینڈ کے پکوانوں کی طرح طرح کی خوبصورتی کے تجربے کا احساس ہوا۔
ایونٹ میں لوگوں کی بہت زیادہ تعداد میں شرکت اور سعودی صارفین اور سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ تھائی لینڈ اور سعودی عرب کے درمیان معاشی تعلقات مضبوط ہیں اور توقع ہے کہ یہ رشتہ آنے والے برسوں میں مزید شعبوں تک رسائی حاصل کر لے گا۔

 

شیئر: