Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقوام متحدہ انڈیا کو کشیدگی بڑھانے سے روکے، پاکستان

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کہا ہے کہ وہ انڈیا کو خطے میں کشیدگی بڑھانے سے روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
پلوامہ حملے کے بعد انڈیا کی جانب سے پاکستان کو دھمکیوں کے پیش نظر پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے منگل کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھا ہے ۔
پاکستانی وزیرخارجہ کی جانب سے یہ خط ایسے موقع پر لکھا گیا ہے جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان کا دورہ مکمل کرے کے بعد دورہ انڈیا پر نئی دہلی پہنچ رہے ہیں ۔
سعودی ولی عہد کے دورے میں پاکستان کے ساتھ 20ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے کیے گئے ہیں ۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے خط میں شاہ محمود قریشی نے سیکریٹری جنرل انتونیوگوئترس کو لکھا ہے کہ’خطے میں بڑھتی کشیدگی کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے انڈیا سے کہیں کہ وہ پاکستان اور کشمیریوں سے بات چیت کرے تاکہ حالات کو بہتر بنایا جاسکے۔
وزیرخارجہ نے خط کے ذریعے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی توجہ  انڈیا کے زیر انتظام کشمیر  کے علاقے پلوامہ حملے کے بعد انڈیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف طاقت کے استعمال کے خطرے کے نتیجے میں خطے میں خراب ہوتی سکیورٹی صورتحال کی جانب دلائی ہے ۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ خود انڈیا مانتا ہے کہ انڈین سینڑل ریزرو پولیس فورس پر پلوامہ میں حملہ انڈیا کے زیرانتظام کشمیرکے رہائشی نے کیا۔
 انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ ’بغیر تحقیق کے حملے کے فوری بعد پاکستان پر الزام لگایا جانا مضحکہ خیزہے۔
شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کہا ہے کہ انڈیا سے کہا جائے وہ پلوامہ حملے کی کھلی اور معتبر تحقیق کرائے ۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے خط میں اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ انڈیا سندھ طاس معاہدے سے نکل سکتا ہے ۔
 انہوں نے کہا ہے کہ ’ایسا کرنا سنگین غلطی ہوگی۔‘ اس لیے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ کے ممالک کشیدگی کو کم کرنے کے لیے آگے آئیں ۔
خیال رہے کہ 13فروری کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سیکورٹی فورسز پر حملے میں 44اہلکاروں کی ہلاکت کے بعدانڈیا نے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا ۔ انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے گذشتہ تین دن میں پاکستان کے خلاف سخت بیانات دیے ہیں جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھی ہے ۔

 

شیئر: