Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’شہباز شریف کی پیشکش سے اتفاق نہیں‘

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے  کہ وہ شہباز شریف کی جانب سے حکومت کو میثاق معیشت کی پیشکش سے اتفاق نہیں کرتیں، کیونکہ اس کا مطلب تحریک انصاف کی حکومت کو این آر او دینے کے مترادف ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اپنی بجٹ تقریر میں حکومت کو ملکی معیشت پر بات چیت کی پیشکش کی تھی۔
سنیچر کو لاہور میں نیوز کانفرنس  کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ وہ تسلیم کرتی ہیں کہ پارٹی میں اختلاف رائے موجود ہے، شہباز شریف کا ایک اپنا نقطہ نظر ہو سکتا ہے، لیکن حتمی فیصلہ نواز شریف کا ہوتا ہے۔ شہباز شریف نواز شریف اور پارٹی کے بہت وفادار ہیں اور وہ بھی پارٹی ڈسپلن کے پابند ہیں۔
دوسری جانب پنجاب حکومت کے ترجمان شہباز گل نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اور شہباز شریف کے اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ 
ان کا کہنا تھا مریم نواز سیاسی میدان میں ناکام ہو چکی ہیں اور اب سیاست کے لیے اپنے والد کی بیماری کا سہارا لے رہی ہیں۔

مریم نواز نے بیرون ملک سے پاکستان کو ملنے والے کولیشن سپورٹ فنڈ کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا

مریم نواز نے جیل میں قید اپنے والد کی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نہ یہ مصر ہے نہ نواز شریف کو مُرسی بننے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیٹی کو باپ سے ملنے نہیں دیا جا رہا، اس پر بھی پہرے بٹھائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو تین مرتبہ ہارٹ اٹیک ہو چکا ہے اور انہیں چوتھے ہارٹ اٹیک کا خطرہ ہے، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہیں فوری طور پر بائی پاس کی ضرورت ہے۔ اگر نواز شریف کی صحت بگڑی تو اس کی ذمہ داری تمام متعلقہ افراد پر عائد ہو گی اور وہ یہ مقدمہ عوام کی عدالت میں رکھ رہی ہیں۔
مریم نواز نے غیر ملکی قرضوں کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی سیاسی جماعت کو اس کمیشن میں پیش نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کمیشن میں پاکستانی حساس اداروں آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس کے نمائندوں کی شمولیت کی بھی مخالفت کی اور کہا کہ کمیشن 2008 سے نہیں بلکہ 1999 سے 2019 تک کے ادوار پر بننا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی آڈٹ فرم کو قرضوں کے تحقیقاتی کمیشن کی نگرانی کرنی چاہیے اور اس کی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش ہونی چاہیے۔
انہوں نے نائن الیون حملوں کے بعد امریکہ کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کی مد میں ملنے والی فوجی امداد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن صرف قرضوں کی نہیں بلکہ غیر ملکی گرانٹس کی بھی تحقیقات کرے اور بیرون ملک سے ملنے والے کولیشن سپورٹ فنڈ کا بھی حساب لے۔
ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے میثاق معیشت کی مخالفت کی اور وزیراعظم عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ نالائق اعظم کو میثاق معیشت دینا اسے این آر او دینے کے مترادف ہے۔    

شیئر: