Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور میں کرکٹ کے سائے میں ہاکی کا کھیل

اومان کی جونیئر ہاکی ٹیم چار میچز کی سیریز کھیلنے کے لیے لاہور میں موجود ہے
پاکستان میں آج کل کرکٹ کا بخار پھرعروج پر ہے اور اس بات کا صحیح اندازہ اس وقت ہوا جب پاکستان کے شہر لاہور میں ہاکی کی جونیئر ٹیم کا میچ دیکھنے کے لیے نشتر پارک سپورٹس کمپلیکس کا رخ کیا جہاں مشہور زمانہ قذافی سٹیڈیم کے علاوہ نیشل ہاکی سٹیڈیم اور فٹبال سٹیڈیم واقع ہیں۔ 
منگل کی سہ پہر اس کمپلیکس کے داخلی راستوں پر فوج، رینجرز اور پولیس کی نفری چوکس کھڑی تھی۔ پہلا خیال یہ آیا کہ چونکہ کرکٹ کے میچز ابھی کراچی میں ہو رہے ہیں، پانچ اکتوبر سے لاہور کی باری آئے گی، سو یہ انتظامات ہاکی کے میچز کے لیے ہیں، آخر یہ بھی پاکستان کا قومی کھیل جو ٹھہرا لیکن جلد ہی اس بات کا ادراک ہوا کہ یہ سب ہاکی کے لیے نہیں بلکہ یہ بھرپور تیاریاں تو کرکٹ میچ کے لیے پانچ دن پہلے ہی شروع کر دی گئی ہیں۔ 
نیشنل ہاکی سٹیڈیم جہاں اومان کی جونیئر ٹیم اور پاکستان کی جونیئر ٹیم کا میچ شروع ہو چکا تھا لیکن نیشنل ہاکی سٹیڈیم مکمل خالی تھا، سو کے لگ بھگ وہی نوجوان تھے جو عام دنوں میں یہاں کلب میچز کھیلتے ہیں یا ان کے اکا دکا دوست احباب آئے ہوئے تھے۔ جس بوریت کا منظر نیشنل ہاکی سٹیڈیم پیش کر رہا تھا اس سے ہاکی کھیل سے عوام کی دلچسپی واضح تھی۔ 

لاہور میں کھیلے گئے پہلے میچ پاکستان نے اومان کو0-7 سے شکست دی

یہ الگ بات ہے کہ پاکستان جونیئر ہاکی ٹیم نے شاندار کھیل پیش کیا اور سات صفر سے پہلا میچ جیت لیا۔ خیال رہے کہ اومان کی جونیئر ہاکی ٹیم چار میچز کی سیریز کھیلنے کے لیے لاہور میں موجود ہے۔ پہلا میچ تماشائی نہ ہونے کے باوجود خاصا سنسنی خیز تھا کیونکہ پاکستان کے ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں نے گولز کی بارش کر دی۔
پاکستان کی طرف سے رانا عبدالوحید نے تین گول کر کے ہیٹرک کی۔ بنیادی طور پر یہ میچ بنگلہ دیش میں جونیئر ایشیا کپ کے کوالیفائنگ راؤنڈ کی تیاری کے لیے کھیلے جا رہے ہیں۔
پہلے ہاف میں اومانی ٹیم نے پاکستان کی مضبوط ٹیم کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا تاہم دوسرے ہاف میں یہ دفاع ڈھیر ہو گیا۔ پاکستان کی طرف سے رانا عبدالوحید نے تین، رانا سہیل، رضوان علی اور امجد علی خان نے ایک ایک گول کیا۔
میچ دیکھنے کے لیے آئے اولمپیئن چوہدری اختر رسول نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’بے شک لوگ اب ہاکی پر توجہ نہیں دے رہے لیکن خوشی کی بات ہے کہ نوجوان کھلاڑیوں کو کھیلنے کا موقع ملا، جب کھیل اچھا پیش کیا جائے گا تو دیکھنے والے بھی آ جائیں گے۔‘

پاکستانی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان طاہر زمان اومانی ٹیم کے کوچ ہیں

جب نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں ابھرتے ہوئے نوجوان کھلاڑی اچھا کھیل پیش کر رہے تھی عین اسی وقت قذافی سٹیڈیم کے اردگرد کے علاقے میں سینکڑوں مزدور آنے والے کرکٹ میچ کے لیے جگہ جگہ برقی قمقمے لگانے میں مصروف تھے اور سکیورٹی اہلکار علاقے کے چپے چپے کو چھان رہے تھے۔ یوں لگ رہا تھا کہ کرکٹ کے سائے میں ہاکی کا میچ کھیلا جا رہا ہے۔
پاکستانی ہاکی ٹیم کےسابق کپتان طاہرزمان اومانی ٹیم کے کوچ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم سے سیکھ کر اومان کے نوجوان کھلاڑیوں کو دورہ بنگلہ دیش کے لیے مدد ملے گی اور وہ خاصے پرامید ہیں کہ یہ سیریز اومانی ٹیم کے تجربات میں اضافہ کرے گی۔ پاکستان ڈویلپمنٹ سکواڈ اور اومان کی ٹیم کے درمیان دوسرا میچ منگل کو نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں ہی کھیلا جائے گا۔ 

شیئر: