Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی نوجوان کے لیے ’بہترین ایڈ فلم میکر‘ ایوارڈ

سید جاری علی زیدی کو اپنے بنائے گئے ایک اشتہار پر یہ ایوارڈ دیا گیا۔ فوٹو اے ایف پی
آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں فلم سازی کی تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی طالب علم کو ’بہترین ایڈ فلم میکر‘ کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
پاکستانی طالب علم سید جاری علی زیدی کو اپنے بنائے گئے ایک اشتہار پر یہ ایوارڈ دیا گیا۔
اردو نیوز کی نامہ نگار زاہد النسا سے بات کرتے ہوئے سید جاری علی نے کہا کہ جہاں انہیں ایوادڑ دیا گیا یہ کاروباری نمائش ’دیسی ایکسپو‘ کے نام سے ہر سال آسٹریلیا میں منعقد ہوتی ہے۔

جاری علی زیدی کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کے مثبت امیج کو بیرون ملک پیش کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ ایکسپو انڈیا، پاکستان، بنگلہ دیش اور آسٹریلیا میں کاروبار کرنے والے اور اس سے متعلق کام کرنے والے افراد کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرتی ہے۔
جاری علی کو بی ایم ڈبلیو گاڑی پر بنائے گئے اشتہار پر یہ ایوارڈ دیا گیا۔ انہیں ایوارڈ سڈنی کے میئر نے ایک تقریب میں دیا ہے۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید بتایا کہ وہ خود بھی وہاں اسی شعبے میں کام کر رہے ہیں۔
جاری علی پہلے پاکستانی ہے جنہیں انٹرنیشنل ایوارڈ ’بہترین ایڈ فلم میکر 2019‘ کی کٹیگری میں دیا گیا ہے۔
 
ان کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کے مثبت امیج کو بیرون ملک پیش کریں گے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ اپنی صلاحیتوں کو عالمی پلیٹ فارمز پیش کریں۔
جاری علی نے پاکستان سے فلم سازی میں بیچلرز کیا ہے اور اب وہ آسٹریلیا سے فلم سازی میں ماسٹرز کی ڈگری مکمل کر رہے ہیں۔
اس سے قبل انہوں نے شارٹ فلموں پر بھی کام کیا ہے جن میں تقسیم ہندوستان پر مبنی فلم '335139 دی انٹولڈ سٹوری' شامل ہے۔
انہوں نے پاکستان کے سماجی مسائل پر بھی فلم بنائی ہے۔ ان کی فلم ’خواہش نتوا‘ سندھ میں ایک لڑکی کی اصل کہانی پر مبنی ہے، جو اپنے علاقے کے لوگوں کی پسماندہ سوچ کے باعث چاہتے ہوئے بھی تعلیم حاصل نہیں کر سکتی۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: