Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزٹرز کے لیے میڈیکل انشورنس میں کیا سہولیات ہوتی ہیں؟

فیملی وزٹ ویزے کی انتہائی مدت 180 دن یعنی چھ ماہ ہوتی ہے.
سعودی عرب میں وزٹ ویزے پر آنے والوں کے لیے طبی بیمہ پالیسی کا حصول لازمی ہے جس کے بغیر ویزہ سٹمپ نہیں کیا جا سکتا۔
فیملی وزٹ ویزے کی انتہائی مدت 180 دن یعنی چھ ماہ ہوتی ہے۔ ابتدائی طور پر ویزہ سٹمپ کے وقت قیام کی مدت 90 دن ہوتی  ہے تاہم اس میں مزید 90 دن کی توسیع ممکن ہے۔
مملکت میں کونسل آف کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کے قانون کے مطابق وزٹ ویزے پر آنے والوں کو جو طبی بیمہ پالیسی فراہم کی جاتی اس کی حد ایک لاکھ ریال تک ہوتی ہے۔
اس ضمن میں کونسل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انشورنس کمپنیاں اس امر کی پابند ہیں کہ وہ ضرورت پڑنے پر بیمہ کرانے والوں کو مقررہ تمام طبی سہولتیں فراہم کریں۔
کونسل آف کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ زائرین کے لیے میڈیکل انشورنس کا مقصد وزٹ ویزے پر آنے والوں کو بہترین طبی سہولت فراہم کرنا ہے۔
قانون کے مطابق بیمہ کمپنیاں اس امر کی پابند ہیں کہ وہ وزٹ ویزے پر آنے والوں کو طبی سہولتیں فراہم کریں۔
کونسل کی جانب سے اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ویب سائٹ پر منظور شدہ بیمہ کمپنیوں کی فہرست بھی اپ لوڈ کی جاتی ہے۔
زائرین یا ان کے رشتے دار جن کی زیر کفالت وہ وزٹ ویزے پر مملکت آتے ہیں کو یہ سہولت فراہم کی گئی ہے کہ وہ ایسی بیمہ کمپنیو ں کے خلاف شکایات درج کرا سکیں جو ضرورت پڑنے پر طبی سہولیات فراہم نہیں کرتیں۔
عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ وزٹ ویزے پر آنے والے زائرین کو جب مقررہ سہولت نہیں ملتی تو وہ لاعلمی کی بنیاد پر خاموش ہو جاتے ہیں حالانکہ انشورنس کونسل کی جانب سے ویب سائٹ www.cchi.gov.sa  پر شکایات درج کرانے کی سہولت موجود ہے۔

حاملہ خاتون وزٹرز کو بھی علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

کونسل کی جانب سے زائرین کے لیے بیمہ پالیسی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وہ افراد جو اپنے اہل خانہ کو وزٹ ویزے پر مملکت بلاتے ہیں انہیں فراہم کی جانے والی بیمہ پالیسی کی انتہائی حد ایک لاکھ سعودی ریال ہوتی ہے۔
زائرین کو فراہم کی جانے والی بیمہ پالیسی میں انہیں ہنگامی حالت میں درکار تمام طبی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔
علاوہ ازیں بیمہ پالیسی کے قانون کے مطابق بیمہ کمپنیاں اس امر کی بھی پابند ہیں کہ وہ پالیسی ہولڈر کو مقررہ حد جو کہ ایک لاکھ سعودی ریال ہوتی ہے کہ اندر رہتے ہوئے علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کریں جن میں معائنہ فیس، ادویات اور لیبارٹری کے اخراجات بھی شامل ہوتے ہیں۔ 
ہسپتال میں زیر علاج رہنے کی صورت میں مشترکہ کمرہ فراہم کرنا بھی کمپنی کی ذمے داری ہوتی ہے تاہم اس حوالے سے پالیسی پر منحصر ہوتا ہے کہ وہ کس نوعیت کی ہے۔
حاملہ خاتون وزٹرز کو بھی علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔

ویزے کی انتہائی مدت کی تجدید کے وقت بیمہ پالیسی کی بھی تجدید کرائی جاتی ہے۔ فوٹو: تواصل

پالیسی کے مطابق دانتوں کے امراض کے علاج کے لیے بھی پالیسی کی سہولت فراہم کی گئی ہے جبکہ گردے کے امراض میں مبتلا اگر کسی مریض کو ڈائیلاسیس کی ضرورت ہو تو اسے علاج کی سہولت فراہم کرنا بھی انشورنس کمپنی کی ذمے داری ہے۔
پالیسی کے مطابق وزٹ ویزے پر آنے والے کسی فرد کی موت کی صورت میں لاش کو اس کے وطن روانہ کرنے پر آنے والے اخراجات بھی پالیسی میں شامل ہوتے ہیں۔
کونسل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزٹ ویزے پر آنے والوں کو جاری کی جانے والی طبی بیمہ پالیسی مقررہ مدت تک کے لیے کارآمد ہوتی ہے۔
ویزے کی انتہائی مدت کی تجدید کے وقت بیمہ پالیسی کی بھی تجدید کرائی جاتی ہے۔

شیئر: