Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوڑے دان خود خالی ہونے جائیں گے

ٹیکنالوجی شہری نظام کو بھی بدلنے جا رہی ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز
ٹیکنالوجی نے انسانی زندگی کو بدل کر رکھ دیا ہے اور آئے روز ایسی ایجادات سامنے آتی رہتی ہیں جن کے بارے میں کسی نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا۔
اسی طرح ٹیکنالوجی شہری نظام کو بھی بدلنے جا رہی ہے۔ کینیڈا میں ایک ایسا سمارٹ سٹی بنایا جا رہا ہے جس میں کوڑے دان بھر جانے کے بعد خود کار طریقے مقرر کردہ جگہ پر جائیں گے اور خالی ہو کر واپس اپنی جگہ پہنچ جائیں گے۔
شہر میں پیدل چلنے والے ایسے افراد جو راستہ بھول جاتے ہیں یا نابینا افراد جن کو اپنی منزل پر پہنچنے میں دقت ہوتی ہے، انہیں گلی میں ایک آواز سنائی دے گی جو انہیں راستہ بتائے گی۔

سامان کی ڈلیوری خودکار طریقے سے زیر زمین ہوگی۔ فوٹو: سائیڈ واک

سائیکل سوار سڑک پر آئیں گے تو باقی ٹریفک خود بخود رک جائے گی تاکہ سائیکل سوار پہلے گزر سکیں۔
اس شہر میں گھروں اور صنعتی علاقوں میں شور کی سطح کو جانچنے کے لیے سینسر لگائے جائیں گے تاکہ لوگ ایک مقرر کردہ حد سے زیادہ شور نہ مچائیں۔
سامان کی ڈلیوری خودکار طریقے سے زیر زمین ہوگی تاکہ ٹریفک کا نظام کسی تعطل کے بغیر چلتا رہے۔
شہر میں عمارتیں اس طرح سے بنائی جائیں گی کہ بوقت ضرورت ان کی تشکیل نو رہائشی یا کاروباری مقاصد کے لیے کی جاسکے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ٹورنٹو کے قریب 12 ایکڑ پر پھیلے اس پراجیکٹ کی تفصیلات گوگل کی پارٹنر کمپنی ’سائیڈ واک‘ نے جمعے کو عوامی سطح پر شیئر کی ہیں۔

شہر میں عمارتوں کی بوقت ضرورت تشکیل نو رہائشی یا کاروباری مقاصد کے لیے کی جاسکے۔ فوٹو: سائیڈ واک

سائیڈ واک کے مطابق وہ کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لیے ایسا نظام متعارف کروائے گی جس کے تحت کچرے دان کے اندر سینسر لگائے جائیں جو بھرنے کی صورت میں سگنل دیں گے اور کوڑا دان سڑک پر لوگوں کے درمیان اپنا راستہ بناتا ہوا ویسٹ ڈسپوزل کے مقام پر خالی ہونے کے بعد واپس اپنی جگہ پر چلا جائے گا۔
کمپنی نے کہا ہے کہ اس فہرست کو سامنے لانے کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو پتہ چلے کہ اس پراجیکٹ پر کیا، کیوں اور کیسے کام ہو رہا ہے۔
سائیڈ واک نے کہا ہے کہ وہ سمارٹ سٹی میں اکٹھا کیا گیا ڈیٹا کسی تیسری پارٹی کے حوالے نہیں کرے گی اور نا ہی اسے اشتہاری مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: