انڈیا میں شہریت کے متنازعہ بل کے خلاف جہاں عوام سراپا احتجاج ہیں وہیں انڈین فلم انڈسٹری میں بھی اس بل کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ جامعہ ملیہ کے طلبہ پر پولیس تشدد کے بعد عوامی ردعمل تو سامنے آیا ہی ہے لیکن بالی وڈ فنکاروں نے بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
ایسے اداکاروں کو جنہوں نے اس بات کی پرواہ کیے بغیر کہ انہیں مودی حکومت پر تنقید کے بعد انڈسٹری میں کام ملے گا یا نہیں، سوشل میڈیا پر خاصی پذیرائی مل رہی ہے مگر کچھ ایسے بھی ہیں جنہیں اس اہم معاملے پر چپ سادھ لینے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
بالی وڈ کے سپرہٹ اداکار ہریتک روشن نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’بطور والد اور انڈیا کے شہری ہونے کے ناطے، میں ملک کے تعلیمی اداروں میں بدامنی کی صورتحال پر غمگین ہوں۔
میں امید اور یہ دعا کرتا ہوں کہ امن جتنا جلد ہوسکے واپس آجائے۔ عظیم استاد اپنے طالب علموں سے سیکھتے ہیں۔ میں نوجوان جمہوریت کو سلیوٹ پیش کرتا ہوں۔‘
As a parent and a citizen of india , I am deeply saddened by the unrest across various educational institutions of our country. I hope and pray for peace to return as soon as possible. Great teachers learn from their students. I salute the worlds youngest democracy.
— Hrithik Roshan (@iHrithik) December 18, 2019
بالی وڈ اداکارہ سوارا بھاسکر نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے لوگوں کو مظاہرین کے ساتھ ا ظہاریکجہتی کے لیے مارچ میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے لکھا کہ’ دہلی! یہ انڈیا کے لیے کھڑے ہوجانے کا وقت ہے۔‘
There may be times when we are powerless to prevent injustice, but there must never be a time when we fail to protest.
With the students and their democratic rights to protest ! I condemn violence against protesting students!!!!!— manoj bajpayee (@BajpayeeManoj) December 16, 2019
مزید پڑھیں
-
انڈین شہریت صرف ہندو پناہ گزینوں کے لیے؟Node ID: 447391
-
شہریت کے متنازع قانون پر’انڈیا تقسیم ہو گا‘Node ID: 448816
-
انڈین سپریم کورٹ کا متنازع قانون پر عمل درآمد روکنے سے انکارNode ID: 448871
انڈین اداکار مانوج باجپائی نے انڈین حکومت اور پولیس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’کبھی ایسا ہوتا ہے کہ ہمارے پاس ناانصافی روکنے میں بے بس ہوتے ہیں لیکن ایسا وقت کبھی نہیں آنا چاہیے جب ہم احتجاج کرنے میں بھی ناکام ہوجائیں۔ طلبا اور ان کے احتجاج کے حق کے لیے ان کے ساتھ ہوں۔ احتجاجی طلبا پر تشدد کی مذمت کرتا ہوں۔‘
#Delhi it’s time to stand up for #India #IndiansAgainstCAB https://t.co/CHYOIZlEnw
— Swara Bhasker (@ReallySwara) December 17, 2019
بالی وڈ کی ’دبنگ‘ اداکارہ سناکشی سہنا نے بھی ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انڈیا کے جمہوری اور سیکولر ریاست ہونے اور تمام شہریوں کے برابری کے حقوق کی بات کی گئی تھی۔
This is what we were, what we are and what we MUST remain! #neverforget pic.twitter.com/itmacCC9qV
— Sonakshi Sinha (@sonakshisinha) December 17, 2019
اداکارہ ہماقریشی بھی مودی حکومت کو کھری کھری سنادی، اپنی ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ’یہ بالکل غیرحقیقی بات ہے، پولیس نے طلبا سے نمٹنے کے لیے جو تشدد کا طریقہ اپنایا یہ خوفناک ہے۔ شہریوں کو پُرامن احتجاج کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے نریندر مودی اور بھارت کے وزیرداخلہ امت شاہ کو مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ ’کیا اس کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں تھا؟‘
This is unreal. We are a secular democracy. This violence that the police have shown in dealing with the students is terrible. Citizens have the right to peacefully protest. @narendramodi @AmitShah Or that is not an option anymore ??
— Huma S Qureshi (@humasqureshi) December 16, 2019
ان فنکاروں کو کھل کر مظاہرین کا ساتھ دینے اور تشدد کی مذمت کرنے پر سراہا گیا مگر ساتھ ہی بالی وڈ کے ’خانز‘ کی خاموشی پر سوال بھی اٹھائے گئے۔
بالی وڈ کے کنگ شاہ رخ خان کی جانب سے طلبا تشدد کے خلاف اب تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے جبکہ وہ خود بھی جامعہ ملیہ سے فارغ التحصیل ہیں۔ سلمان خان اور عامر خان کو بھی چپ سادھ لینے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
Shah Rukh - @iamsrk - son of a freedom fighter, alumnus of Jamia
Aamir - @aamir_khan - family of freedom fighters, descendant of Maulana Azad
Salman - @BeingSalmanKhan - Being Human
Indians made them stars. But they are mute when their voice is needed. What are u scared about?
— Srivatsa (@srivatsayb) December 16, 2019
ادھر ایکشن ہیرو اکشے کمار ٹویٹر پر اپنے ایک لائیک کی وضاحت دیتے نظر آرہے ہیں جس پر سوشل میڈیا صارفین غصے کا اظہار کررہے ہیں۔
اکشے کمار نے جامعہ ملیہ کے احتجاج سے متعلق ایک پوسٹ لائیک کی تھی جس پر انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے لکھا کہ ’یہ پوسٹ غلطی سے لائیک ہوئی تھی، میں ایسے کسی بھی اقدام کی حمایت نہیں کرتا۔‘
Regarding the ‘like’ on the tweet of Jamia Milia students, it was by mistake. I was scrolling and accidentally it must have been pressed and when I realised I immediately unliked it as In no way do I support such acts.
— Akshay Kumar (@akshaykumar) December 16, 2019
مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے اور مظاہروں میں شرکت پر مشہور اداکار سوشانت سنگھ کو ان کے کام سے اسی روز فارغ کردیا گیا۔
"I went for the protest (against CAA) and then in the night, I got the message that this will be my last day of shoot," Sushant Singh (@sushant_says) said in an interview #CAAProtesthttps://t.co/dhd9FKdJNR
— Hindustan Times (@htTweets) December 17, 2019