Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں غیر ملکی انجینیئرزکا تناسب کم ہونے لگا

 اصلاحاتی پالیسی کی بدولت غیر ملکی انجینیئرز کی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔ فائل فوٹو
سعودی انجینیئرز کونسل نے بتایا ہے کہ اصلاحاتی پالیسی کی بدولت غیر ملکی انجینیئرز کی تعداد میں کمی ہوگئی اور سعودی انجینیئرز کا تناسب بڑھ کر 24فیصد تک پہنچ گیا۔ یہ بڑی کامیابی ہے۔
المدینہ اخبار کے مطابق سعودی انجینیئرز کونسل کا کہناہے کہ کونسل نے ای خدمات کو جدید خطوط پر استوار کیا ، لائحہ جات اور انجینیئرنگ کے پیشوں کے قانون پر عمل درآمد سختی کے ساتھ کرایا اور نئے قوانین و ضوابط کو متعلقہ اداروں کے ساتھ جوڑ ا۔ اس کی بدولت تمام اداروں میں غیر ملکی انجینیئرز کی تعداد کم ہوگئی اور ان کے مقابلے میں سعودی انجینیئرز کی تعداد بڑھ گئی۔

5ہزار سے زیادہ سعو دی انجینیئرز کو ٹریننگ کورس کرائے گئے ہیں۔ فائل فوٹو

 سعودی انجینیئرز کونسل کے ترجمان انجینیئر عبدالناصر العبداللطیف نے بتایا کہ کونسل میں رجسٹرڈ سعودی انجینیئرز 24فیصد ہوچکے ہیں۔ ریکارڈ پر انجینیئرز کی تعداد ایک لاکھ 61ہزار 597 ہے۔ ان میں 38581سعودی ہیں۔ جبکہ غیر ملکی ایک لاکھ 23ہزار 16ہیں۔ سعودی اور غیر ملکی ٹیکنیشنز کی تعداد 103767ہے۔
انجینیئرزکونسل نے توجہ دلائی کہ اس کامیابی کا سہرا انجینیئرنگ کمپنیوں اور کنسلٹینسیوں کے تفتیشی دوروں کے سر بھی جاتا ہے۔ یہ بات ریکارڈ کی گئی ہے کہ ان کمپنیوں اور کنسلٹینسیوں میں کام کی رفتار بہتر اور معیار بلند ہوا ہے۔
انجینیئرنگ کے شعبے میں خامیاں قابو میں آنے لگی ہیں۔ اس شعبے میں سرگرم غیر قانونی عناصر کو لگام لگی ہے۔
العبد اللطیف نے توجہ دلائی کہ 5ہزار سے زیادہ انجینیئرز کو ٹریننگ کورس کرائے گئے۔ انہو ںنے اس یقین کا اظہار کیا کہ انجینیئرنگ کے شعبے میں سعودیوں کی تعداد آہستہ آہستہ بڑھتی چلی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ متعلقہ اداروں کے تعاون سے لیبر مارکیٹ میں نئے پیشے متعارف کرائے جائیں گے۔
                       
 
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: