Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عمران کا دورہ ایمانداری کے باعث سپانسر کیا‘

عمران خان اور ان ساتھ درمیان میں عمران چوہدری ڈیووس میں ایک عشائیے کے دوران بیٹھے ہیں۔ فوٹو: عمران چوہدری
گذشتہ ہفتے ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کے لیے پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے دورہ ڈیووس کو سپانسر کرنے والے دبئی کے بزنس مین عمران چودھری نے کہا ہے کہ وہ طویل عرصے سے عمران خان کے دوست ہیں اور انہوں نے وزیراعظم کی پاکستان کے لیے کوششوں اور درد کو دیکھتے ہوئے یہ دورہ سپانسر کیا۔
جمعرات کو ڈیووس میں اپنے ایک خطاب کے دوران عمران خان نے انکشاف کیا تھا کہ ورلڈ اکنامک فارم میں شرکت کے لیے ان کا دورہ ان کے دو کاروباری دوستوں اکرام سہگل اور عمران چودھری نے سپانسر کیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق عمران چودھری گذشتہ 35 برس سے دبئی میں مقیم ہیں جہاں وہ رئیل اسٹیٹ، دھاتوں کی تجارت اور ری سائیکلنگ کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے بحرین سمیت سعودی عرب میں بھی سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور ایک مخیر شخص کے طور پر مشہور ہیں جبکہ اکرام سہگل ایک ریٹائرڈ آرمی آفیسر اور بزنس مین ہیں۔
اتوار کو دیے گئے انٹرویو میں عمران چودھری نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ انہوں نے وزیراعظم پاکستان کے دورہ ڈیووس پر کل کتنی رقم خرچ کی ہے تاہم ان کے مطابق انہوں نے یہ دورہ عمران خان کی ذاتی خصوصیات کی وجہ سے سپانسر کیا۔

عمران چودھری کی طرف سے دیے گئے عشائیے میں کئی اہم کاروباری شخصیات نے شرکت کی تھی (فوٹو: عمران چودھری)

’میں سیاستدان نہیں ہوں اور نہ ہی سیاست میں ہوں مگر میں عمران خان کی شخصیت، ایمانداری اور جو درد وہ پاکستان کے لیے رکھتے ہیں، اس وجہ سے ان کی حمایت کرتا ہوں۔ عمران خان کے ساتھ میری دوستی 30 سال پرانی ہے، اس وقت سے جب وہ کرکٹر تھے اور شوکت خانم ہسپتال تعمیر کر رہے تھے۔‘
22 جنوری کو ڈیووس میں عمران چودھری نے سعودی بزنس مین خالد جوفلی کے ساتھ مل کر پاکستان اور سعودی عرب کے وفود کے اعزاز میں مشترکہ طور پر عمران خان کے لیے ایک عشائیے کا بھی اہتمام کیا تھا۔
اس عشائیے میں ورلڈ اکنامک فورم کے سربراہ ڈاکر کلاز شواب سمیت سعودی عرب اور یو اے ای کی کئی اہم کاروباری شخصیات نے شرکت کی تھی۔

ڈیووس میں دیے گئے عشائیے کے دعوت نامے کی کاپی (فوٹو: عمران چودھری)

عمران خان کے دورہ ڈیووس کے قبل حکومت پاکستان کی طرف سے جاری کی گئی ایک پریس ریلز میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم پاکستان کے اس دورے پر لگ بھگ 68 ہزار امریکی ڈالرز خرچہ آئے گا۔
پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ’پیسوں کی بچت عمران خان کی کفایت شعاری مہم کا حصہ ہے اور انہوں نے ہدایت کی ہے کہ ان کے ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کے اخراجات کو کم کیا جائے۔‘

شیئر: