Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم، صدر کی مراعات میں کمی پر غور

وفاقی کابینہ کے 15 نکاتی ایجنڈے میں  انڈیا سے ادویات بنانے کے لیے خام مال درآمد کرنے کی اجازت لینے کا معاملہ بھی شامل ہے (فوٹو: اے پی پی)
وفاقی حکومت صدر اور وزیراعظم کی مراعات کو کم کرنے پرغور کر رہی ہے۔
اس حوالے سے وزیراعظم اور صدر مملکت کے تنخواہ، الاؤنسز اور مراعات سے متعلق ایکٹ 1975 میں ترمیم کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جسے منگل کے روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
کابینہ ڈویژن کی تیار کردہ سمری کے مطابق صدر مملکت اور وزیراعظم دفاتر اور رہائش کے علاوہ کوئی کیمپ آفس نہیں بنا سکیں گے اس حوالے سے قانون سازی کے لیے بھی مسودہ تیار کر لیا گیا ہے۔ مسودے کو وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔
 
مزید پڑھیں
اردو نیوز کے پاس دستیاب کابینہ ڈویژن کی سمری کے مطابق وفاقی کابینہ نے گذشتہ کابینہ اجلاس میں صدر اور وزیر اعظم کے کیمپ آفسز پر آنے والے اخراجات کا نوٹس لیتے ہوئے قانون میں ترمیم کا فیصلہ کیا تھا۔
وزیراعظم اور صدر مملکت کے تنخواہ ، الاؤنسز اور مراعات کے ایکٹ 1975 کے تحت وزیراعظم اور صدر کے پاس سرکاری طور پر مختص رہائش گاہ کے علاوہ ملک بھر میں کسی بھی رہائش گاہ کو سرکاری استعمال میں لانے کے لیے کیمپ آفس نامزد کیا جا سکتا ہے، جس کے اخراجات سرکاری خزانے سے ادا کیے جاتے ہیں۔
تاہم اب اس اختیار کو محدود کرنے کے لیے قانون سازی کی جارہی ہے.
کابینہ کا اجلاس منگل کو وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ دنوں ملک میں حالیہ مہنگائی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا ان کو اندازہ ہیں کہ ملک میں مہنگائی ہے اور ان کا اپنا گزارہ بھی تنخواہ میں نہیں ہوتا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس کی تقرری کا معاملہ  بھی شامل ہے۔
وفاقی کابینہ نئے آئی جی سندھ کے نام کی منظوری دے گی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق بھی کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک میں گندم اور آٹے کے بحران کے پیش نظر گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں بچوں کے تحفظ کے لیے قومی کمیشن کے قیام کی بھی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں آئی جی سندھ پولیس کی تقرری بھی شامل ہے۔

کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں ممنوعہ اور غیر ممنوعہ بور کے لائیسنس کے اجرا کی منظوری بھی شامل ہے۔
وفاقی کابینہ کے 15 نکاتی ایجنڈے میں  انڈیا سے ادویات بنانے کے لیے خام مال ایک بار درآمد کرنے کی اجازت لینے کا معاملہ بھی شامل ہے۔ کابینہ 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے لیے وزارت ہاؤسنگ اور ورکس کے ساتھ معاہدے پر دستخط کی منظوری بھی دے گی۔
 اس کے علاوہ وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین کابینہ کو ادارہ جاتی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کریں گے۔
وفاقی کابینہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائینز کے بورڈ آف ڈائیریکٹرز کی نامزدگی اور اوگرا کے وائس چیئرمین کے عہدے کی منظوری بھی  دے گی۔

شیئر: