Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کو بلیک لسٹ کر دیا گیا

ایران سے کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ روکنے کے لیے عالمی معاہدے نافذ کرے (فوٹو: اے ایف پی)
منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے قائم کردہ عالمی نگران ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے ایران کو بلیک لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے پیرس میں ہونے والے اجلاس میں ایران کو بلیک لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ انسداد دہشت گردی کے عالمی قوانین پر عمل درآمد میں ناکامی کے بعد کیا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کا یہ فیصلہ مالیاتی مارکیٹوں سے ایران کی تنہائی میں مزید اضافہ کرے گی۔
عالمی ادارے کی جانب سے یہ فیصلہ ایران کو تین سال سے زائد عرصے سے دی جانے والی تنبیہہ کے بعد سامنے آیا ہے۔ ایران سے کہا گیا تھا کہ دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کے لیے عالمی معاہدوں کو نافذ کرنے کے لیے قانون سازی کرے تاکہ اس کو بلیک لسٹ سے نکالنے کے لیے اقدامات کیے جاسکیں۔
ایف اے ٹی ایف نے ایران کے ساتھ بات چیت کا دروازہ کھلا رکھتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 'ممالک کو چاہیے کہ وہ آزادانہ طور پر دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے خود اقدامات اٹھائیں'۔  

ایف اے ٹی ایف کا یہ فیصلہ مالیاتی مارکیٹوں سے ایران کی تنہائی میں مزید اضافہ کرے گی (فوٹو: سوشل میڈیا)

عالمی ادارے نے اس حوالے سے مزید کہا ہے کہ ایران میں مالیاتی اداروں کی سخت جانچ پڑتال کی جائے گی اور اس کے ساتھ کام کرنے والے بینکوں اور دیگر کاروباری اداروں پر بھی دباؤ ڈالا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف کا اجلاس 16 سے 21 فروری تک فرانس کے دارالحکومت پیرس میں منعقد ہوا۔

شیئر: