Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’زندگی میں کوئی بھی مسئلہ ہو بھائی حاضر ہے‘

پی ایس ایل ترانے پر علی عظمت اور علی ظفر کی لفظی جنگ جاری ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
علی عظمت نے پاکستان سپر لیگ کے لیے آفیشل ترانے کی حد سے زیادہ مخالفت کا شکوہ اور اس کے پیچھے ایک گلوکار کی موجودگی کا انکشاف کیا تو سوشل میڈیا نے نئے اور سابقہ ترانوں پر پھر سے گفتگو شروع کر دی۔
علی عظمت کے بیان پر سوشل میڈیا صارفین کی گفتگو جاری تھی کہ پی ایس ایل کے گزشتہ سیزنز میں آفیشل ترانہ گانے والے علی ظفر جواب شکوہ لیے میدان میں آگئے۔
نجی ٹیلی ویژن اے آر وائی کے ایک پروگرام میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے علی عظمت نے کہا تھا کہ ایک مخالف فنکار نے کچھ بلاگرز کے ذریعے ان کے پی ایس ایل ترانے پر تنقید کرائی۔
علی ظفر تک معاملہ پہنچا تو وہ ایک ویڈیو کے ساتھ ٹوئٹر پر آگئے۔ انہوں نے کہا کہ ’اگر آپ کی زندگی میں کوئی بھی مسئلہ چل رہا ہے، کوئی ازدواجی مسئلہ، کوئی سماجی مسئلہ، کاروبار نہیں چلا، گانا نہیں چلا تو اس کے ذمہ دار آپ بالکل نہیں ہیں، اس کا ذمہ دار میں ہوں‘۔
ایک منٹ کے اپنے ویڈیو پیغام میں علی ظفر نے ملکی ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی معاملات کے حوالے دیتے ہوئے ان کے پس پردہ اپنی موجودگی کا طنزیہ انکشاف کیا۔ ان کا کہنا تھا ’میں اتنا طاقتور ہوں، میرے پے رول پہ بلاگرز ہیں، کیمبرج اینالیٹیکا کیا ہے؟ (امریکی صدر) ٹرمپ کو کس نے منتخب کرایا ہے؟ بھائی نے‘۔
شکایت کرنے والوں کو علی ظفر نے مشورہ دیا کہ ’اپنے کمرے میں ایک ڈاٹ بورڈ لگائیں، اس پر ان کی تصویر لگائیں اور روزانہ صبح اٹھ کر ٹھاہ ٹھاہ کریں، دل ہلکا ہوگا، غصہ کم ہوگا۔‘
ان کے مطابق ’اگر آپ چاہتے ہیں کہ میں خود وہاں آ کر کھڑا ہو جاؤں تو اس کے لیے بھائی حاضر ہے‘۔
علی ظفر کی گفتگو پر مبنی ویڈیو ختم ہونے سے قبل ان کا گایا ہوا پی ایس ایل ترانہ ’سیٹی بجے گی، کھیل سجے گا‘ چلنا شروع ہو جاتا ہے، جسے وہ ہاتھ جوڑ کر بند کراتے ہیں۔
دونوں گلوکاروں کا میچ پڑا تو سوشل میڈیا صارفین ایک بار پھر پی ایس ایل ترانے پر تبصروں کو تازہ کرنے لگے۔
علی ظفر کی جانب سے مسئلہ حل کرنے کی دعوت قبول کرتے ہوئے کسی نے انہیں بیرون ملک موجود پاکستانی رقم واپس لانے کی دعوت دی تو کسی نے پی ایس ایل کے لیے نیا ترانہ گانے کی فرمائش کی۔

پاکستان سپر لیگ میں چھ ٹیمیں فتح حاصل کرنے کے لیے میدان میں ہیں (فوٹو: پی سی بی)

گو سٹڈی اسد نامی ایک ہینڈل نے علی ظفر کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ’ویرو اگر آج نیا ترانہ نہیں آیا، قسم کھاتا ہوں کہ اپنی انگلیاں، ایسے کاٹ لوں گا‘۔
اس دھمکی آمیز مطالبے پر علی ظفر نے فورا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’نوووو، نہیں یار‘۔
کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں 20 فروری کو ہونے والی پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب میں آفیشل ترانہ گانا گیا تو اس پر تنقید و تبصروں کا سلسلہ تازہ ہو گیا تھا۔ اسی دوران نجی ٹیلی ویژن پر علی عظمت کی گفتگو سامنے آئی جس نے صورت حال کو شائقین کرکٹ کی گفتگو سے ایک قدم آگے لے جا کر فنکاروں کے درمیان براہ راست لفظی جنگ کی شکل دے ڈالی تھی۔
کون سا پی ایس ایل ترانہ بہتر ہے، اس موضوع پر سوشل میڈیا پر جاری گفتگو اتنی بڑھی کہ علی ظفر اور علی عظمت کے نام ٹوئٹر ٹرینڈز لسٹ کا حصہ بنے رہے۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: