Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان: ’عدم استحکام ختم کرنا ہوگا‘

شاہ محمود قریشی کے مطابق افغان عوام امن چاہتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں سیاسی عدم استحکام کو ختم کرنا ہوگا اور افغانستان کی داخلی سیاست امن عمل پر اثر انداز نہیں ہونی چاہیے۔
اتوار کو دفترخارجہ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی داخلی سیاست میں دخل اندازی نہیں کرنا چاہتے۔ ’افغانستان میں عدم استحکام کو ختم کرنا ہوگاـ
وزیر خارجہ نے کہا کہ بین الافغان مذاکرات میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔ ’دیکھنا یہ ہے کہ افغان لیڈر شپ مل بیٹھ کر پولیٹیکل روڈمیپ کے لیے آمادہ ہوتی ہے۔‘

 

قریشی نے کہا کہ افغان قیادت کو دیکھنا ہے کہ ایک دوسرے کے اعتماد کو کس طرح بحال کرنا ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان کا امن خراب کرنے والے اب بھی موجود ہیں۔’امن خراب کرنے والوں  اور منفی کردار ادا کرنے والوں پر نظر رکھنا ہوگی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پائیدار امن کا فیصلہ افغانوں نے خود کرنا ہے۔ ’دیکھنا ہوگا فریقین معاہدے پر کس حد تک سنجیدگی دکھاتے ہیں، افغان قیادت کو خود مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے۔دیکھنا ہوگا مقامی قیادتیں کس حد تک آگے بڑھنے کو تیار ہیں۔‘
شاہ محمود قریشی نے کہا معاہدے سے افغان دھڑوں کے درمیان مذاکرات کی راہ ہمور ہوئی ہے۔ ’اب افغان قیادت کا امتحان ہے کہ وہ کس حد تک لچک دکھاتی ہیں۔‘
انہوں نے امن معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر افغانستان میں امن ہوگا تو وہاں کے لوگ سکھ کا سانس لیں گے۔ ’معاہدہ کے پیچھے مہینوں کی تگ و دو اور طویل کاوش  ہے۔ 

شاہ محمود قریشی نے کہا معاہدے سے افغان دھڑوں کے درمیان مذاکرات کی راہ ہمور ہوئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان میں موجود افغان پناہ گزینوں کی واپسی کے حوالے سے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے بین الاقوامی توجہ اور وسائل چاہیے ہوں گے۔
وزیر خارجہ نے کہ افغان قیادت کو یقینی بنانا ہوگا کہ افغانستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہ ہو۔ ’افغانستان میں امن کا فائدہ پاکستان کو ہوگا، جس سے دو طرفہ تجارت کو فروغ ملے گا۔ افغانستان میں بحالی امن کے عمل میں پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔‘

شیئر: