Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چینی روٹی: ’کلچرڈ گینگ آپ کو اپنا حصہ بنانے کو تیار ہے‘

روایتی کھانوں کا ذکر ماضی کی یادیں تازہ کرنے کا موقع بن جاتا ہے (فوٹو سوشل میڈیا)
کیا واقعی بچپن میں ’چینی روٹی‘ یا ’میٹھی روٹی‘ کو سنیک کے طور پر نہ کھانا غیرمہذب ہونے کی نشانی ہے۔ ہو سکتا ہے آپ کا جواب مختلف ہو لیکن سوشل میڈیا کے کچھ صارفین اس بات پر یقین رکھتے ہیں اور اس کا برملا اعلان بھی کرتے ہیں۔
پاکستانی سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر جب جب بھی کسی نے بچپن کی یادیں کریدیں تو صارفین کی اکثریت اس میں ناصرف دلچسپی لیتی ہے بلکہ اپنے اپنے تجربات و مشاہدات بھی شیئر کرتی ہے۔
کچھ ایسا ہی معاملہ اس بار بھی ہوا، جب یسریٰ احمد نامی ایک صارف نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ اگر بچپن میں ’چینی روٹی‘ آپ کا ’گو ٹو سنیک‘ نہیں تھا تو مجھ پر یقین کریں کہ آپ غیر مہذب ہیں۔ زیادہ گمان یہی ہے کہ ان کی ٹویٹ کا آخری حصہ حقیقت کی نشاندہی کے بجائے مزاح ہی ہے۔ 

 

یادوں کی ہوا چلی تو بہت سے صارفین نے ناصرف اپنے تجربے شیئر کیے بلکہ اپنے بچپن کی عادات کا ذکر بھی کیا۔ یسریٰ احمد کی تائید کرنے والوں کی اکثریت رہی تاہم لٹل ہارمونیکا سمیت کچھ صارف ’چینی روٹی‘ کے متبادل نام تجویز کرتے رہے۔

چینی روٹی کھانے سے محروم رہنے پر غیر مہذب ہونے کا مزاح کچھ لوگوں کو تشویش میں مبتلا کر گیا۔ مینٹل سٹوری نامی ایک صارف نے لکھا کہ کیا میں ’ان کلچرڈ‘ ہوں؟ جس پر انہیں تسلی دیتے ہوئے یسریٰ احمد کا کہنا تھا کہ ’آپ کے پاس اب بھی وقت ہے کچن میں جائیں اور اپنے لیے رول بنا لیں، کلچرڈ گینگ کھلے ہاتھوں آپ کو اپنا حصہ بنانے کو تیار ہے۔

میٹھی روٹی کا ذکر شروع ہوا تو بہت سے صارفین نے مختلف ثقافتوں میں اس روٹی یا اس سے ملتی جلتی غذا کا ذکر کیا۔ بنگالیوں کی جاگیری روٹی، سندھ کی بسری اور میرٹھ کی شکرن پولی سمیت بہت سی یادیں تازہ کی گئیں۔

نمیشا کیسکر نامی صارف نے لکھا کہ شکرن، چینی پراٹھا تو نہیں البتہ چینی، دودھ اور کیلے کے ٹکڑوں پر مشتمل میٹھا ہے۔

سنیکس اور خصوصاً میٹھے کا ذکر ہوا تو کچھ صارف ایسے بھی تھے جو میٹھا نہ کھانے کی مجبوری اور معافی ملنے کی خواہش کے درمیان الجھتے دکھائی دیے۔ پابلو اسکو مار نامی ہینڈل نے لکھا ’میں میٹھے سنیکس پسند نہیں کرتا اس لیے کبھی یہ نہیں کھا سکا، کیا مجھے معاف کر دیا جائے گا؟‘

کھانے اور دیسی سنیکس کے ذکر نے بہت سے صارفین کو بچپن کی حسین یادوں کے سفر پر روانہ کیا تو کچھ کو یہ موقع دیا کہ وہ مختلف مقامات کے دیسی کھانوں سے متعارف ہو سکیں۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: