Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وائرس زدہ‘ کروز جہاز بندرگاہ کی تلاش میں پانامہ کینال میں

کروز جہاز 14 مارچ سے بحر اوقیانوس کے پانیوں میں موجود ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وائرس زدہ کروز ’زاندام لائنر‘ کسی بھی ملک کی بندرگاہ استعمال کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پانامہ کینال میں داخل ہو گیا ہے۔ تاہم جہاز سے مسافروں کو اترنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ 
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ’ہولینڈ امریکہ لائن‘ کے صدر آرلانڈو ایشفرڈ نے کہا ہے کہ کروز جہاز کو بندرگاہ کی تلاش ہے جہاں مسافروں کو اتارا جا سکے۔
کروز جہاز پر 18سو مسافر سوار ہیں جن میں سے درجنوں میں کورونا وائرس کی علامات موجود ہیں، جب کہ چار مسافر ہلاک ہو چکے ہیں۔
جہاز کو کسی بندرگاہ پر مسافروں کو اتارنے کی اجازت نہ ملنے کے باعث  14 مارچ سے بحراوقیانوس میں کھڑا ہے۔
پانامہ اتھارٹی نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر زاندام کروز شپ کو پانامہ کینال میں داخلے کی اجازت دی ہے تاہم مسافروں کو جہاز سے اتارا نہیں جا سکا۔
پانامہ کینال میں داخلے پر جہاز سے صحت مند مسافروں کو دوسرے جہاز ’روٹرڈم‘ منتقل کیا گیا جہاں طبی عملہ ٹیسٹنگ کٹس سمیت موجود ہے۔
جہاز پر مسافروں کے کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

کروز پر موجود 42 مسافروں کے وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)

 آرلانڈو ایشفرڈ کا کہنا تھا کہ جہاز نے امریکی ریاست فلوریڈا جانا تھا لیکن وائرس کے خطرے کے پیش نظر اس  کو فلوریڈا آنے سے روک دیا گیا۔
اے ایف پی کے مطابق تاحال یہ واضح نہیں کہ مسافروں کو کہاں اتارنے کی اجازت ملے گی۔
زاندام لائنر کروزشپ نے سات مارچ کو ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس سے سفر شروع کیا تھا اور دو ہفتے بعد جنوبی امریکہ کے ملک چلی پہنچنا تھا۔
جہاز پر نزلہ و زکام میں مبتلا 42 مریضوں کی موجودگی کی اطلاعات کے بعد اکثر ممالک نے جہاز کو اپنی بندرگاہیں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی۔
جہاز پر سوار امریکی مسافر لورا گیبارونی نے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کروز کو کسی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے کی اجازت دی جائے تاکہ مریضوں کا علاج ہو سکے اور جو صحت مند ہیں وہ اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔ 

شیئر: