Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہیرو میں نہیں ہوں بلکہ میری بیٹی ہے‘

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد نیویارک لاک ڈاؤن جیسی صورتحال کا شکار ہے (فوٹو سوشل میڈیا)
کورونا وائرس کی وبا کے خلاف لڑنے والے ڈاکٹرز، شعبہ صحت سے جڑے افراد اور اس جان لیوا وائرس کے حوالے سے لوگوں کو ہر خبر سے آگاہ رکھنے والے صحافی فرنٹ لائن پر رہ کر اپنی خدمات فراہم کررہے ہیں۔
بہت سے ڈاکٹرز ایسے ہیں جو کئی دنوں سے ہسپتال میں ڈیوٹی پر موجود ہیں اور کورونا سے متاثرہ افراد کے علاج معالجے میں مصروف ہیں۔
گو کہ لاک ڈاون کی وجہ سے عام لوگوں کو اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع مل رہا ہے مگر ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ اس مشکل گھڑی میں اپنے پیاروں سے دور انسانیت کی خدمت میں مصروف ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک ایسی ہی ڈاکٹر کی ایک پوسٹ وائرل ہوئی ہے جو اس ہنگامی صورتحال کی وجہ سے اپنی بیٹی کی خواہش پوری نہیں کرسکیں۔
نیویارک کی ڈاکٹر کورنیلیا گرگز نے ٹوئٹر پر اپنی بیٹی کے ساتھ مکالمہ شیئر کیا ہے جس نے سوشل میڈیا صارفین کو جذباتی کردیا۔
اس مکالمے میں ان کی بیٹی نے پوچھا کہ ’امی کیا آپ مجھے لینے آئیں گی میں گھر نیویارک سٹی آنا چاہتی ہوں۔‘
بیٹی کی اس خواہش پر ڈاکٹر کورنیلیا نے کہا ’اوہ پیاری، کاش میں آسکتی۔ آپ نانا کے ساتھ  رہیں۔ ابھی آپ کی ماں کو ہسپتال میں مزید کام کرنا ہے۔'
اس بیٹی نے  کہا ’‘ٹھیک ہے میں انتظار کروں گی۔'
ڈاکٹر کمیلیا نے ہیش ٹیگ میں لکھا کہ 'ہیرو میں نہیں وہ ہے'
سوشل میڈیا صارفین نے ڈاکٹر ماں اور ننھیال میں موجود بیٹی دونوں کو دل کھول کر خراج تحسین پیش کیا۔ مین ہٹن میں ڈسٹرکٹ اٹارنی کی امیدوار الیزا اورلینز نے لکھا ’آپ کا شکریہ، آپ سے محبت ہے اور آپ ہیرو ہیں۔‘

کچھ صارفین نے ڈاکٹر اور ان کی بیٹی دونوں کو ہیرو قرار دیتے ہوئے مشکل وقت میں مدد کرنے والی ‘نانا‘ کو بھی خراج تحسین پیش کیا ۔ اس کے جواب میں ڈاکٹر کورنیلیا نے لکھا کہ ‘نانا  میری طاقت ہیں۔‘

رشمی گپتا نامی ایک صارف نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا ‘مستقبل کی ایک ہیڈیاٹرک سرجری فیلو کی والدہ ہونے کے ناطے میں آپ سے بہت متاثر ہوں۔ امید کرتی ہوں کہ آپ اور آپ کے اہلخانہ کی قربانیاں ہم سب کبھی نہیں بھلائیں گے۔‘

متعدد پاکستانی سوشل میڈیا یوزرز نے بھی ڈاکٹر کورنیلیا اور ان کی بیٹی کو خراج تحسین پیش کیا۔
جواد آفریدی نامی ایک صارف نے لکھا ‘آپ بہت زبردست کام کر رہی ہیں۔ جب تک اس دنیا میں آپ جیسے لوگ موجود ہیں کوئی ہمیں شکست نہیں دے سکتا، کوششیں جاری رکھیں۔‘

کورونا وائرس سے طبی مراکز میں سامان کی قلت کی باوجود مریضوں کا دباؤ بڑھنے کے بعد نیویارک کی ریاستی اتظامیہ موبائل ٹیسٹنگ مراکز بنا کر ان کے ذریعے مرض کی تشخیص کر رہی ہے۔
ریاست کی جانب سے 15 اپریل تک کم ضروری ورک فورس کو گھروں سے کام کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ تعلیمی ادارے بھی وسط اپریل تک بند ہیں۔
دو اپریل تک کے اعدادوشمار کے مطابق کے مطابق نیو یارک میں اب تک کورونا کے ایک لاکھ دو ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں جو کل ٹیسٹ کیے گئے افراد کا 39 اعشاریہ پانچ فیصد ہیں۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: