Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا: مرد اور مٹاپے کا شکار افراد زیادہ متاثر

تحقیق کے مطابق کورونا سے متاثرہ افراد میں سے 73 فیصد مرد شامل ہیں (فوٹو:سوشل میڈیا)
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد سے بھرے ایمرجنسی وارڈز میں اکثریت مردوں اور ایسے افراد کی ہے جو مٹاپے کا شکار ہیں مگر ماہرین فی الوقت اس کی وجوہات بتانے سے قاصر ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یونیورسٹی کالج لندن کے پروفیسر ڈیریک ہل کا کہنا ہے کہ 'خواتین کے مقابلے میں مرد اس وائرس سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور ایسے افراد جن کا وزن زیادہ ہے یا جنہیں پہلے سے ہی بیماریاں لاحق ہیں، ان میں وائرس سے متاثر ہونے کے امکانات دیگر افراد کی نسبت کہیں زیادہ ہیں۔'
کورونا وائرس کا شکار زیر علاج افراد پر ریسرچ کرنے والے برطانوی ادارے کے اعدادو شمار کے مطابق کورونا کے متاثرہ افراد میں سے 73 فیصد مرد جبکہ 73.4 فیصد مٹاپے کا شکار افراد ہیں۔
ایک سے زیادہ ممالک میں ہونے والی اس تحقیق کے مطابق 3 اپریل سے پہلے کے عرصے تک کورونا وائرس سے تندرست ہو جانے اور ہلاک ہو جانے والے افراد کے ابتدائی ڈیٹا سے معلوم ہوا ہے کہ مٹااپے کا شکار مریضوں میں انتہائی نگہداشت کے باوجود تندرست ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔

مٹاپے کا شکار مریضوں میں تندرست ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں (فوٹو:سوشل میڈیا)

 تحقیق کے مطابق 42.4 فیصد کچھ افراد جن کا 'باڈی ماس انڈیکس' 30 سے زیادہ تھا وہ 25 سے کم باڈی ماس انڈیکس کے حامل 54.4 فیصد افراد کی نسبت کامیاب علاج کے بعد واپس گھر جانے کے قابل ہو گئے تھے۔
پیرس کے پیٹی سالپیٹریئر ہسپتال کے آئی سی یو میں موجود ڈاکٹر میتھیو شمیڈ نے 'براڈکاسٹ فرانس 2' کو بتایا کہ 'فرانس کے انتہائی نگہداشت کے وارڈز میں مٹاپے کا شکار یا زیادہ وزن والے مریضوں کی بہت بڑی تعداد دیکھی گئی۔ جن کی ایک تہائی مردوں پر مشتمل تھی۔' 
نیویارک میں بھی صورتحال کچھ ایسی ہی تھی۔ بروکلین کے ہسپتالوں کے نیٹ ورک ماونٹ سینائی ہیلتھ سسٹم میں کورونا سے متاثرہ افراد کے علاج پر مامور سرجن ہانی سبٹینی نے بتایا کہ 'میں ایمرجنسی روم میں ہوں اور میں یہ تخمینہ لگا سکتا ہوں کہ مریضوں میں سے 80 فیصد مرد ہیں جو یہاں لائے گئے ہیں۔'
نیویارک ٹائمز کو ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ 'کورونا سے متاثرہ پانچ مریضوں میں سے چار مرد ہیں۔'

مرد ہی وائرس کا شکار کیوں؟

ایسی کیا وجہ ہے کہ اس وائرس سے مرد ہی اتنی بڑی تعداد میں متاثر ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجوہات کے بارے میں کچھ بھی کہنا ابھی قبل از وقت ہے۔

خواتین کی وبائی امراض سے لڑنے کی قوت مدافعت بہتر ہوتی ہے (فوٹو:سوشل میڈیا)

تاہم کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ یہ نہیں کہ مرد کمزور ہیں بلکہ ایسا خواتین کی قوت مدافعت کی مضبوطی کی وجہ سے ہے۔ فرانس کے ٹالاوس یونیورسٹی ہسپتال میں وبائی امراض کے ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ پائیری ڈیلوبیل کا کہنا ہے کہ 'خواتین میں پیدائشی طور پر قوت مدافعت بہتر ہوتی ہے۔'
برطانیہ کے واروک میڈیکل سکول کی لیکچرار اور معاون ڈاکٹر جیمز گل کہتی ہیں کہ 'ایک خیال یہ بھی ہے کہ خواتین میں وبائی امراض سے لڑنے کی قوت مدافعت بہتر ہوتی ہے۔ دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ مرد اپنی صحت کا بہتر انداز میں خیال نہیں رکھتے۔ وہ سگریٹ اور شراب پیتے ہیں اور مٹاپے کا بھی شکار ہوتے ہیں۔'

شیئر: