Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی طلبہ کے پاس ’چند دنوں کا راشن‘

کورونا وائرس کے باعث دنیا کے بیشتر ممالک نے فضائی آپریشنز معطل کر رکھے ہیں جس کی وجہ سے لاکھوں مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
کرغزستان کے شہر بیشکیک میں موجود پاکستانی طلبہ وطن واپسی کے منتظر ہیں لیکن فضائی سروس معطل ہونے کے باعث وہ کرغستان میں ہی رہنے پر مجبور ہیں۔
کرغزستان کے دارالحکومت بیشکیک سے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے ارباز خان نے کہا کہ ’کرغستان میں پانچ ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ موجود ہیں اور سب سے زیادہ مشکلات اب خوراک کی کمی کا ہے۔‘
ارباز خان کے مطابق ’تمام یونیورسٹیاں ایک ماہ سے بند ہیں اور حکومت نے ستمبر تک تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مارکیٹس میں اب خواراک کی کمی ہو رہی ہے اور ہاسٹلز کا راشن بھی اب ختم ہو چکا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لاک ڈاون کے باعث کاروبار متاثر ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے ہم گھر والوں سے بھی زیادہ پیسے نہیں منگوا سکتے۔ ’پیسے نکلوانے کے لیے گھروں سے بھی باہر نہیں جاسکتے کیونکہ پاسپورٹ یونیورسٹی انتظامیہ کے پاس ہیں اور پاسپورٹ کے بغیر پولیس بھاری جرمانے عائد کرتی ہے۔
بیشکیک میں پھنسے پاکستانی طلبہ محمد صابر کے مطابق ’کرغزستان میں صحت کی سہولیات اتنی بہتر نہیں ہے اور اشیائے خورد و نوش کی کمی کے باعث قیمتوں میں بھی اضافہ ہو چکا ہے اور ان کے پاس اب چند دنوں کا راشن موجود ہے اور رقم بھی ختم ہوچکی ہے، جس کی وجہ سے اب یہاں مزید رہنا ہمارے لیے نا ممکن ہوتا جارہا ہے۔‘
طلبہ کے مطابق حکومت نے تمام تعلیمی اداروں کو آن لائن کلاسز کے اہمتام کرنے کا کہا ہے اور سالانہ امتحانات بھی آن لائن ہی ہوں گے۔’اسی لیے ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں پاکستان بھیجنے کے لیے انتظامات کیے جائیں کیونکہ ہم کلاسز پاکستان سے بھی لے سکتے ہیں۔

’کچھ طلبہ نے سفارتخانے سے رابطہ کیا مگر کوئی مدد نہیں کی گئی‘ (فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

کرغزستان میں پھنسے پاکستانی طلبہ ارباز خان کہتے ہیں کہ ’متعدد طلبہ کو پولیس حکام نے پاسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے گرفتار کر لیا ہے، کچھ طلبہ نے سفارتخانے سے رابطہ بھی کیا ہے لیکن تاحال کوئی مدد نہیں کی گئی۔
 طلبہ نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ خصوصی فضائی سروسز کے ذریعے ان کی وطن واپسی کو یقینی بنایا جائے۔
دوسری جانب پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے ترجمان کے مطابق ابھی تک کرغستان کے حوالے سے حکومت نے خصوصی پروازیں چلانے کی ہدایات نہیں کی۔
’پی آئی اے ان ممالک کے لیے خصوصی پروازوں کا اعلان کرتی ہے جہاں حکومت پاکستان کی طرف سے ہدایات جاری کی جائیں۔‘
انہوں نے کہا کہ خصوصی پروازوں کا فیصلہ ’کورونا وائرس کے لیے قائم کی گئی قومی رابطہ کمیٹی کرتی ہے اور این سی سی کے ہدایات کے بعد پی آئی اے پروزیں شیڈول کرتی ہے، لیکن ابھی تک کرغستان کے حوالے سے کوئی ہدایات پی آئی اے کو موصول نہیں ہوئیں اور نہ ہی کوئی پالیسی سامنے آئی ہے۔‘

شیئر: